asad

|

وقتِ اشاعت :   October 6 – 2021

 اسلام آباد: وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر کا کہنا ہے کہ امریکا کی ایک رپورٹ میں سی پیک کے حوالے سے غلط خبر پھیلائی گئی، سی پیک پر دنیا کی نظر رہتی ہے،  دنیا کی بہت سی قوتوں کی خواہش ہے کہ سی پیک کامیاب نہ ہو۔ 

معاون خصوصی برائے سی پیک خالد منصور کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر کا کہنا تھا کہ  سی پیک پر دنیا کی نظر رہتی ہے،  دنیا کی بہت سی قوتوں کی خواہش ہے کہ سی پیک کامیاب نہ ہو، ہائیبرڈ وار کے ذریعے ایسے منصوبوں کے خلاف سازشیں کی جاتی ہیں، ایسی قوتوں کی کوشش ہوتی ہے کہ غلط انفارمیشن پھیلائی جائے، کبھی کبھی ہمارے اپنے لوگ بھی اس غلط انفارمیشن کا حصہ بن جاتے ہیں۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ امریکا کی ایک رپورٹ میں سی پیک کے حوالے سے غلط خبر پھیلائی گئی، اور کہا گیا کہ سی پیک کے حوالے سے معلومات خفیہ رکھی گئی ہیں، جب کہ سی پیک کے حوالے سے سب معلومات پارلیمان کے فورم پر دی جا چکی ہے، سی پیک پر پارلیمانی اوور سائیٹ موجود ہے،  پاور جنریشن منصوبوں کی تمام معلومات نیپرا کی ویب سائیٹ پر موجود ہے۔

اسد عمر نے بتایا کہ امریکی رپورٹ میں سی پیک قرض کو خفیہ قرض کہا گیا، حکومت کی جانب سے قرضوں کیلئے ساورن گارنٹی دی گئی، سی پیک پر مشترکہ پارلیمانی کمیٹی سمیت دونوں ایوانوں کی الگ الگ کمیٹیاں ہیں، کسی بھی منصوبے پر جن میں توانائی کے منصوبے شامل ہیں معلومات دی جاتی رہی ہیں،  کوئی خفیہ قرضہ کی بات کی گئی جو ہمارے علم میں نہیں ہے، خود مختار گارنٹی حکومت دیتی ہے اور یہ کوئی خفیہ قرضہ نہیں، کئی منصوبے حکومت نجی شعبہ کے ذریعے خود مختار گارنٹی سے مکمل کرتی ہے، پاور کے منصوبوں کیلئے قرض فراہم کیا گیا اور کچھ قرض حکومت کو دیا گیا، مہنگے قرضوں کی بات کی گئی لیکن اوسط قرضوں پر شرح سود 4 فیصد ہے، کثیر الجہتی قرض اس میں زیادہ ہیں اور اوسط شرح سود سوا 4 فیصد ہے، گرانٹ کی اوسط شرح سود جو حکومت کو دیئے گئے ان کی اوسط شرح 2 فیصد بنتی ہے۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ پاکستان کے سی پیک سے متعلق قرضے خطرناک حد تک نہیں ہیں، سی پیک میں دنیا بھر کو وہی پیشکش کی جو چین کو بھی کی، تھنک ٹینک کے مطابق سی پیک کی وجہ سے پاکستان کے قرضے خطرناک حد تک بڑھے ہیں، چین کے قرضے پاکستان کے مجموعی قرض کا 10 فیصد ہیں، بیرونی قرضوں کے حساب سے چین کا قرض 26 فیصد ہے، ہم یہ نہیں کہتے ہیں کہ گزشتہ حکومت کی سی پیک پالیسیاں بری تھیں، قرضوں کا موازنہ سامنے رکھا ہے ہمیں بتایا جائے کہ کون سے قرضے مہنگے ہیں،  ہماری حکومت میں سی پیک کے زیادہ منصوبے شروع ہوئے ہیں،  پچھلی حکومت کی  نسبت ہماری حکومت کے آنے کے بعد سی پیک کا زیادہ کام ہو رہا ہے۔