آئی سی سی نے ورلڈ کپ ٹی ٹوئنٹی میں پہلی بار ڈی آر ایس کے استعمال کی اجازت دے دی۔ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں ہر اننگز میں ٹیم کو امپائرز کے دو فیصلوں کو چیلنج کرنے کا اختیار ہو گا۔ اس سے قبل ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ میں ایک اننگز میں صرف ایک فیصلے کو چیلنج کرنے کا اختیار تھا
تاہم آئی سی سی نے کورونا صورت حال کے باعث ناتجربہ کار امپائرز کی امپائرز پینل میں شمولیت کے باعث اب ایک اننگز میں 2 فیصلوں پر ٹی وی امپائر سے اپیل کا اختیار دیا ہے۔ اسی طرح ٹیسٹ فارمیٹ میں اب ہر ٹیم کی طرف سے ایک اننگز میں 3 بار ڈی آر ایس کا استعمال کیا جا سکے گا۔
آخری مرتبہ مینز ٹی 20 ورلڈ کپ 2016 میں کھیلا گیا تھا جس میں ڈی آر ایس کا استعمال نہیں ہوا تھا۔ ویمنز ٹی 20 ورلڈ کپ میں ڈی آر ایس کا استعمال 2018 میں ہوا تھا۔آئی سی سی نے بارش کی وجہ سے تاخیر کا شکار ہونے والے مقابلوں کےلیے کم سے کم اوورز کی تعداد میں اضافہ کردیا ہے۔ بارش کی صورت میں ڈک ورتھ لوئس میتھڈ کے ذریعے نتیجہ اخذ کرنے کے لیے ہر ٹیم کو کم سے کم 5 اوورز تک بیٹنگ کرنا ہوگی۔ سیمی فائنلز اور فائنل کے لیے دونوں ٹیموں کا کم سے کم 10 اوورز تک کھیلنا ضروری ہے۔
گزشتہ برس ویمنز ٹی 20 ورلڈ کپ میں بھی یہی کنڈیشنز لاگو تھیں، جب سڈنی میں انگلینڈ اور بھارت کے درمیان پہلا سیمی فائنل بارش کی نذر ہوا اور ریزرو ڈے نہ ہونے کی وجہ سے اس قانون کو تنقید کا بھی نشانہ بنایا گیا تھا۔
آئی سی سی ورلڈ ٹی ٹوئنٹی 17 اکتوبر سے عمان میں ابتدائی راؤنڈ کے ساتھ ہوگا جبکہ باقی مقابلے متحدہ عرب امارات میں کھیلے جائیں گے۔ پاکستان اپنا پہلا میچ 24 اکتوبر کو روایتی حریف بھارت کے خلاف کھیلے گا۔