روسی صدر پیوٹن کا کہنا ہے کہ افغانستان کی صورت حال آسان نہیں ہے، افغانستان میں امریکی مداخلت کے افسوسناک نتائج نکلے ہیں، امریکی مداخلت نے خطے اور دنیا بھر میں دہشت گردی میں اضافہ کیا ہے، عراق اور شام سے عسکریت پسند افغانستان آ رہے ہیں۔
خبر ایجنسی کے مطابق روسی صدر پیوٹن نے گزشتہ روز ماسکو میں انرجی فورم سےخطاب کرتے ہوئے کہا کہ امریکا نے افغان عوام کی روایات، ثقافت اور تاریخ کی خلاف ورزی کرتے ہوئے افغانستان میں مداخلت کی جس کے افسوسناک نتائج نکلے۔
روسی صدر نے سابق سوویت ریاستوں کی سیکیورٹی سروس کے سربراہوں کے ساتھ ویڈیو کانفرنس میں کہا کہ افغانستان کی صورت حال آسان نہیں ہے، عراق اور شام سے عسکری کارروائیوں کا تجربہ رکھنے والے شدت پسندوں کو فعال طور پر وہاں بھیجا جا رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ ممکن ہے کہ دہشت گرد پڑوسی ریاستوں میں صورت حال کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کریں اور وہ ’براہ راست پھیلاؤ‘ کی بھی کوشش کریں۔
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے افغانستان کے لیے روس کے سفیر ضمیر کابلوف نے کہا تھا کہ روس 20 اکتوبر کو افغانستان پر ہونے والے بین الاقوامی مذاکرات کے لیے طالبان کو ماسکو مدعو کرے گا۔