خضدار: بلوچستان نیشنل پارٹی ضلع خضدار کے صدر شفیق الرحمن ساسولی نے اپنے جاری کردہ بیان کہاہے کہ بلوچوں کو ان کے ہی وطن پہ در بدر کرنے کا سلسلہ ہنوز جاری ہے، ہمارے پیر جوان مرد و عورت اور بچوں کو شہید و بے گواہ کرنے بعد نام و نہاد سیکورٹی کے نام پر ہمیں بے گھر کرنے کا سلسلہ تیز کیاگیاہے۔
انہوں نے کہاکہ ہمارے شہیدوں کو بے گورو کفن کرانے کے بعد باقی ماندہ بلوچوں کو ایک منصوبے کے تحت بے گھر کرکے ہجرت کرانے پر مجبور کرنے کا مشن جاری ہے جو قابل مذمت اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے، انہوں نے آج ہی کے کچھ تازہ تصاویر جاری کرتے ہوئے کہاہے کہ یہ تصویریں بی این پی آواران زیارت ڈن یونٹ کے یونٹ سیکرٹری نواز بلوچ اور اسکے خاندان کے افراد کے ہیں، جن کے سامان باہر پھینک دیئے گئے ہیں، سیکیورٹی فورسز نے انہیں بزور طاقت گھروں سے نکال کر کھلے آسمان تلے پھینک دیاہے،شفیق الرحمن ساسولی نے کہاہے کہ بی این پی کے سیاسی مخالفین اور ڈیتھ اسکواڈز کے کارندے ریاستی اداروں کے ساتھ ملکر بلوچستان بالخصوص آواران جیسے علاقوں کو عام عوام کیلئے نو گوایریاز بناچکے ہیں، بی این پی کے کارکنوں اور دیگر عام بلوچ عوام کو ظلم وزیادتی کا نشانہ بنانا ان کا شغلِ روز ہے،انہوں نے کہاکہ تاریخ تو شہید و بے گواہوں کے داستانوں بھر پڑی ہے۔
حالیہ چند مہینوں کی بات کی جائے تو علاقہ تمپ، آپسر، ڈھنک، ہوشاب کے شہیدوں کا خون ابھی ٹھنڈا نہیں ہوا تھا کہ کل واشک سے کمسن جمیلہ بلوچ اور اسکے گھر والوں کو بے گواہ کیاگیا اور آج آواران میں نواز بلوچ کے گھر والوں کو بے گھر کرکے ہجرت کرنے پر مجبور کیاگیا، انہوں نے کچھ اور تصاویر پوسٹ کرتے ہوئے کہاکہ مذکورہ تصاویر میں دیکھا جاسکتاہے کہ عام عوام سے طاقت کے زور پر مشقتی کام لیاجارہاہے جیسے زمانہ جاہلیت میں آقا اپنے خرید کردہ غلاموں سے لیتے تھے، شفیق الرحمان ساسولی نے مطالبہ کرتے ہوئے کہاہے کہ عوام،کو مزید نفرت مت دیاجائے، بلوچوں نے بہت ظلم و زیادتی کا سامنا کیا اب یہ سلسلہ بند ہوناچاہیئے۔