|

وقتِ اشاعت :   October 21 – 2021

کابل: وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی اعلیٰ سطحی وفد کے ہمراہ افغانستان کے ایک روزہ دورے پر کابل پہنچ گئے۔ ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید بھی ان کے ہمراہ ہیں۔کابل ہوائی اڈے پر افغانستان کے عبوری وزیر خارجہ امیر خان متقی ، افغانستان میں تعینات پاکستانی سفیر منصور احمد خان اور افغان وزارت خارجہ کے سینئر حکام نے وزیر خارجہ کا خیر مقدم کیا۔

وزیر اعظم کے نمائندہ خصوصی برائے افغانستان محمد صادق ،سیکرٹری خارجہ سہیل محمود ،سیکرٹری کامرس صالح احمد فاروقی ،چیرمین پی آئی اے ایئر مارشل (ر) ارشد ملک ،چیرمین نادرا طارق ملک ،کسٹم ،ایف بی آر اور وزارت خارجہ کے سینئر افسران بھی وزیر خارجہ کے ہمراہ ہیں۔

وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی افغانستان کے عبوری وزیراعظم ملا حسن آخوند، وزیر خارجہ امیر خان متقی و دیگر قیادت سے ملاقات کریں گے، جن میں دو طرفہ تعلقات کے تمام پہلوؤں ، باہمی دلچسپی کے شعبوں بالخصوص تجارت میں دو طرفہ تعاون بڑھانے کے مختلف طریقوں پر غور و خوض کیا جائے گا۔ وزیر خارجہ دیگر افغان قائدین سے بھی ملاقاتیں کریں گے۔

وزیر خارجہ، افغان قائدین کو افغانستان میں امن و امان کے قیام اور آئندہ کے لائحہ عمل کے حوالے سے پاکستان کے نقطہ نظر سے آگاہ کریں گے۔

کابل پہنچنے پر شاہ محمود قریشی نے کہا کہ افغانستان کے قریبی برادر ہمسایہ ملک ہونے کے ناطے سے پاکستان، علاقائی امن اور استحکام کیلئے اپنی بھرپور کاوشیں بروئے کار لا رہا ہے، پاکستان نے افغانستان کے ساتھ دو طرفہ تجارت میں سہولت کیلئے بارڈر کراسنگ پوائنٹس میں اضافہ کیا، پاکستان نے “کوویڈ پروٹوکول” کے تحت افغان بھائیوں کی نقل و حرکت اور سفری سہولت کے لیے نئی ویزہ رجیم متعارف کروائی۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم، افغانستان کے ساتھ تجارت کے فروغ اور کارگو کی آمد و رفت میں سہولت کی فراہمی کیلئے کوشاں ہیں، پاکستان نے جذبہ ء خیر سگالی کے تحت، حالیہ دنوں میں اشیائے خورونوش اور ادویات کی شکل میں انسانی امداد افغانستان بھجوائی۔

وزیر خارجہ کے اس دورہ کابل کا مقصد معاشی بحران سے نمٹنے کیلئے افغان عوام کی حمایت ، پاکستان اور افغانستان کے مابین دوطرفہ تجارت، اقتصادی و عوامی سطح پر تعاون کو بڑھانا ہے۔