بھارتی ایئرلائن وستارا نے سوشل میڈیا پر سخت تنقید کے بعد دو گھنٹے سے زائد اندرون ملک پروازوں میں بھی گرم کھانا فراہم کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ایئرلائن کی جانب سے ٹھنڈا کھانا پیش کرنے پر اسے سخت تنقید کا سامنا تھا۔ فی الحال کھانے کیلئے صرف سبزی دی جائے گی۔
کورونا کی احتیاطی تدابیر کو مد نظر رکھتے ہوئے مسافر اور میزبان کے درمیان مناسب فاصلہ رکھا جائے گا۔
حکومتی ہدایات کے مطابق گرم کھانے کو عارضی طور پر اکانومی کلاس میں پہلے سے پیک کیے گئے نمکین کے ساتھ تبدیل کر دیا ہے۔
ایئرلائن نے کہا حالیہ دنوں میں وستارا کو موصول ہونے والی کسٹمر کی رائے سے پتہ چلتا ہے کہ مسافر جہاز میں کھانا کھانا چاہتے ہیں‘‘۔
ایک پریس بیان میں کہا گیا کہ’ مینو کو ہر تین دن بعد تبدیل کیا جائے گا، کھانے میں کسٹمر کی پسندیدہ چیزیں شامل ہوں گی جیسے، سبزی، بریانی، دال مکھانی۔
وستارا کی 60-70 فیصد پروازیں اندرون ملک چلتی ہیں۔ چیف کمرشل آفیسر ونود کنن نے کہا کہ پچھلے سال، اندرون پروازوں میں کھانا دینے پر مسافروں کی رائے ملی جلی تھی۔ وستار کا کہنا ہے کہ کچھ عرصہ بعد کھانے کے مینیو میں دیگر اشیا بھی شامل کی جائیں گی۔
کورونا ویکسی نیشن کی شرح بڑھنے کے ساتھ فضائی سفر کرنے والوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ بھارتی حکومت نے حال ہی میں ایئر لائنز پرپابندیوں کو ہٹا دیا ہے تاکہ انہیں ان کی مکمل کوویڈ سے پہلے کی صلاحیت پر کام کرنے کی اجازت دی جا سکے۔