کوئٹہ: بلوچستان عوامی پارٹی کے قائم مقام صدر و پارلیمانی لیڈر میر ظہور بلیدی نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ کے لئے میر عبدالقدو س بزنجو کا نام آیا ہے بی اے پی کے دوسرے دھڑے کے ساتھ بھی روابط استوار کر لئے گئے ہیں ہمارا مقصد ہے پارٹی کو یکجا کیا جائے اسپیکر شپ اور وزارت اعلیٰ کے لئے گفت و شنید ہونی ہے ہم جلد ہی مثبت نتیجہ دیں گے۔
یہ بات انہوں نے بلوچستان اسمبلی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ دو سے تین ماہ تک جاری رہنے والے سیاسی بحران کا خاتمہ ہوگیا ہے وزیراعلیٰ کے استعفیٰ کے بعد ہمارا مقصد حاصل ہوچکا ہے اب ہماری پارٹی کے اجلاس جاری ہیں ابتدائی طور پر وزیراعلیٰ کے لئے عبدالقدو س بزنجو کا نام آیا ہے اس پر ہم قائم ہیں بی اے پی کے دوسرے دھڑے کے ساتھ بھی روابط استوار کر لئے گئے ہیں ہمارا مقصد ہے پارٹی کو یکجا کیا جائے تاکہ وزیراعلیٰ کے جانے سے پارٹی کو نقصان نہ ہو۔
انہوں نے کہا کہ آنے والے دنوں میں پارٹی کے اجلاسوں کا سلسلہ جاری رہے گا اسپیکر شپ اور وزارت اعلیٰ کے لئے گفت و شنید ہونی ہے ہم جلد ہی مثبت نتیجہ دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ میں جام کمال خان کا وزیر خزانہ تھا اور بجٹ پاس کروانا تھا لیکن چونکہ میں خود چیزوں کو قریب سے دیکھ رہا تھا پچھلے سال 27ارب کے صوبائی محاصل حاصل کئے اس سال 103ارب روپے کا ترقیاتی بجٹ رکھا ہے جو کہ حاصل نہیں کئے جاسکتے۔
انہوں نے کہا کہ بجٹ میں سوئی گیس کی لیز توسیع کی مد میں 55ارب روپے رکھے گئے ہیں مگر پی پی ایل کے ساتھ ہمارے مسائل حل نہیں ہوئے اگر یہ مسئلہ حل نہیں ہوتا بجٹ خسارہ جو اس وقت 84ارب ہے مزید بڑھے گا اور اسکا براہ اثر پی ایس ڈی پی پر پڑیگا۔
انہوں نے کہا کہ عوام کو پی ایس ڈی پی سے فائدہ ملے گا۔
انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کو فی الحال حکومت کا حصہ بنانے کا فیصلہ نہیں ہوا ابھی جوڑ توڑ کا عمل جاری ہے ہم حکومت سازی کے عمل کو بخوبی سرانجام دے دیں گے۔