|

وقتِ اشاعت :   October 26 – 2021

فیس بک نے اس سال کی تیسری سہ ماہی میں بھی بہترین منافع کمایا ہے حالانکہ اسے لیک ہونے والی دستاویزات کی وجہ سے شدید تنقید اور دباؤ کا سامنا تھا۔سوشل میڈیا کمپنی نے ستمبر تک کے تین مہینوں میں9 بلین ڈالر منافع کمایا، جو پچھلے سال7.8 بلین ڈالر تھا۔

فیس بک کو ایپل کے آئی او ایس14 آپریٹنگ سسٹم میں ایک نئی پرائیویسی اپ ڈیٹ کی وجہ سے مشکلات کا سامنا ہے۔ اس اپڈیٹ کے بعد برانڈز کیلئے مخصوص صارفین کو اشتہارات کو دکھانا مشکل ہو گیا ہے۔

خیال رہے کہ امریکا سے تعلق رکھنی والی ڈیٹا انجینئر فرانسس ہوگن نے فیس بک کے کی اندرونی دستاویزات لیک کی تھیں، جس نے معلوم ہوتا ہے کہ کمپنی صارفین کی بجائے اپنے منافع کو ترجیح دیتی ہے۔

پیر کو ہونے والی ایک سماعت میں ہوگن نے برطانیہ کے اراکین پارلیمنٹ کو بتایا کہ فیس بک “بلاشبہ نفرت کو مزید بدتر بنا رہا ہے”۔ ان میں نوجوانوں کی ذہنی صحت پر انسٹاگرام کے اثرات کے بارے میں اندرونی تحقیق شامل ہے۔

متعدد میڈیا رپورٹس کے مطابق دستاویزات سے پتہ چلتا ہے کہ فیس بک معمول کے مطابق ایسے مواد کو کنٹرول کرنے میں ناکام رہا جو نفرت انگیز تقریر اور امریکہ سے باہر جنسی اسمگلنگ کو فروغ دیتا ہے۔

الزامات کے باوجود فیس بک کے حصص پیر کے روز ٹریڈنگ کے بعد کے اوقات میں 1.3 فیصد تک اوپر گئے۔ اس سال اب تک فرم کے اسٹاک میں تقریباً 20 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

گزشتہ روز فیس بک کے چیف ایگزیکٹو مارک زکربرگ نے ایک کانفرنس کال پر سرمایہ کاروں کو بتایا: “ہم جو کچھ دیکھ رہے ہیں وہ ہماری کمپنی کی غلط تصویر بنانے کی ایک مربوط کوشش ہے۔”

کمپنی نے بتایا کہ گزشتہ 12 ماہ سے 30 ستمبر تک ماہانہ صارف کی تعداد 6 فیصد بڑھ کر 2.91 بلین ہو گئی ہے۔

فرم نے کہا کہ وہ اس سال اپنے میٹاورس ڈویژن پر کچھ $ 10 بلین خرچ کرے گی۔ جسے فیس بک ریئلٹی لیبز کے نام سے جانا جاتا ہے۔