|

وقتِ اشاعت :   November 8 – 2021

اسلام آباد: قومی ایئرلاین پی آئی اے کےانجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ میں ایف اے پاس لوگوں کی بھرتی کا انکشاف ہوا ہے۔ہائیکورٹ میں پی آئی اے انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ میں نان انجنیئرز کی تعیناتی کے خلاف درخواست پر آج سماعت ہوئی۔

درخواستگزار وکیل بیرسٹرعمراعجازگیلانی نے مؤقف اپنایا کہ چیف انجینئر، ڈپٹی چیف انجینئر اور ایئرکرافٹ انجینئر کے عہدے پر ایف اے پاس لوگوں کو بٹھایا گیا ہے۔ انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ میں نان انجنیئرز کی تعیناتیاں خلاف قانون ہیں۔

وکیل کا کہنا ہے کہ پاکستان انجینئرنگ کونسل ایکٹ کے مطابق انجنیئر کی پوسٹ پر انجنیئر ہی تعینات ہوں گے۔ پی آئی اے انتظامیہ پی ای سی ایکٹ کی مسلسل خلاف ورزی کررہی ہیں۔

بیرسٹرعمراعجازگیلانی کا کہنا تھا کہ پی آئی اے کے اصل ڈگری ہولڈر انجنیئرز رل رہے ہیں، جنہیں جان بوجھ کر سائڈ لائن کیا گیا ہے۔

عدالت نے استفسار کیا کہ پی آئی اے میں انجنیئرز کی بھرتی کے لیے کیا قابلیت درکار ہے؟ ہائیکورٹ میں سیکرٹری وزارت ہوا بازی، چیف ایگزیکٹو پی آئی اے اور دیگر فریقین کو نوٹسز جاری کرکے دو ہفتوں میں جواب طلب کرلیا ہے۔