سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے کہا ہے کہ لوگوں کو ڈاریا نہ جائے حکومتی خزانہ خالی ہونیکی باتوں میں صداقت نہیں شرطیہ کہتا ہوں کہ حکومتی خزانے میں اس وقت بھی 40سے 50 ارب موجود ہیں۔
وزیر اعلیٰ قدوس بزنجو نئے نئے فوراََ آئے تھے شاید سرکاری خزانے سے متعلق اُنہیں اعدادود شمار معلوم نہیں محکمہ خزانہ سے تازہ معلومات لینے کی ضرورت ہے۔
بلوچستان کے ضلع حب میں میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر اعلیٰ جام کمال نے مزید کہا کہ ہماری حکومت جس دن ختم ہوئی پیسے موجود تھے جس سے پی ایس ڈی پی، تنخوائیں او ر باقی کام چلا ئے جا سکتے ہیں۔
بلوچستان کے عوام کوبتایا جائے کہ کتناپیسہ ہے یہ عوامی دستاویز ہے ہم نے اپنی حکومت میں ایکسس ٹو انفارمیشن کا ایکٹ پاس کیا ہے کوئی شہری بھی قانون کے تحت ایک درخواست دیکر معلومات لے سکتا ہے۔
محکمہ خزانہ اور اے جی آفس پابند ہے کہ وہ بتائے بلوچستان میں کتنا پیسہ موجود ہے اُنہوں نے کہا کہ مالی بحران یک دم نہیں آتے سرکار نجی کمپنی کی طرح نہیں کہ اُدھار نہیں ملا تو کیا کریگی۔
حکومت کو حکومتی رویہ رکھنا چاہئے وزیر اعظم عمران خان نے کہا تھا کہ ریکارڈ ریونیو ہوگا تو بلوچستان کا ریونیو بھی بڑھے گا جس پر کام کرنیکی ضرورت ہے۔