|

وقتِ اشاعت :   November 14 – 2021

بھارت میں دو خاتون صحافی ریاست تریپورہ میں ہندو انتہا پسندوں کے ہاتھوں جلائی گئی مساجد اور مسلمانوں کی املاک کی ویڈیوز سامنے لے آئیں۔

مسلمانوں کے خلاف ہونے والے مظالم کا پردہ چاک کرنے پر انتہا پسند اور حکومت آگ بگولہ ہوگئے ، دونوں صحافیوں کے خلاف مقدمہ درج کرکے انہیں گرفتار کرلیا گیا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق دونوں خواتین کے خلاف ہندو انتہا پسند جماعت وشوا ہندو پریشدکی درخواست پر مقدمہ درج کیا گیا ہے اور ان پر الزام ہےکہ انہوں نے ریاست میں مذہب کی بنیاد پر مختلف گروہوں کے درمیان دشمنی کو فروغ دینےکی کوشش کی ہے۔

گرفتاری سے قبل خواتین صحافیوں کا کہنا تھا کہ پولیس کی جانب سے انہیں ہوٹل میں آکر ڈرایا گیا اور انہیں کمرے سے نکلنے سے بھی روک دیا گیا۔

خیال رہےکہ بھارت کی ریاست تریپورہ میں گذشتہ دنوں ہندو انتہاپسندوں کی جانب سے مسلمانوں کے خلاف پرتشدد واقعات پیش آئے تھے، اس دوران ہندو انتہا پسندوں نےکئی مساجد کی بے حرمتی کی اور مسلمانوں کی املاک جلادیں۔

پولیس کی جانب سے مسلمانوں کے خلاف پر تشدد واقعات کی تردید کی گئی تھی۔