اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ پاکستان میں فلم اور ڈرامے کا بیڑہ غرق کر دیا گیا۔
وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے نیشنل ایوارڈ کے حوالے سے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 1960 میں پاکستان میں دنیا کی تیسری بڑی فلم انڈسٹری تھی لیکن اب پاکستان میں فلم اور ڈرامے کا بیڑہ غرق کر دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جس شعبے نے پاکستان کی کہانی دنیا کو بتانی تھی اسے کمزور کیا گیا تاہم اب ہم نے نئی فلم پالیسی مکمل کر لی ہے۔ ایوارڈز کے لیے 25 کروڑ روپے سے زائد رقم میوزیشن، آرٹسٹ اور فلم میکرز کو دیں گے۔
فواد چوہدری نے کہا کہ پاکستان کی کہانی دنیا کو سنانے والوں کو ماضی میں کمزور کیا گیا اور ہم نے ماضی میں فلم، ڈراموں اور میوزک کا بیڑا غرق کر دیا۔ اگلے سال 22 ایوارڈز میوزیشن، فلم میکرز اور آرٹسٹ کو دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ کئی جگہوں پر ٹیکس لگائے ہیں۔ اشتہارات میں باہر کے ایکٹرز کو لیا جاتا ہے اور اپنے ایکٹرز بے روزگار ہو رہے ہیں۔ اس طرح کے اشتہارات ہر بہت زیادہ ٹیکس لگا رہے ہیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ پی ٹی وی میں پی ٹی وی فلم ڈویژن بنا رہے ہیں اور ایران کے ساتھ مل کر علامہ محمد اقبال پر فلم بھی بنا رہے ہیں۔ یہ فلمیں بڑے بجٹ کی فلمیں ہیں اور بین الاقوامی سطح کی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ٹیپو سلطان پر بھی فلم بنا رہے ہیں۔ سینما میں بجلی کے ریٹ انڈسٹریل ریٹ ہوں گے البتہ سینما کے اوپر سے ہم نے ٹیکس ختم کیے ہیں۔