|

وقتِ اشاعت :   March 4 – 2022

پشاور کے علاقے قصہ خوانی بازار کی  جامع مسجد میں  نماز جمعہ کے دوران خودکش دھماکے کے نتیجے میں 57 افراد شہید ہوگئے۔

پولیس کے مطابق دھماکا قصہ خوانی بازار میں کوچہ رسالدار کی جامع مسجد میں ہوا جہاں خودکش حملہ آور نے مسجد میں داخل ہو کر خود کو دھماکے سے اڑا دیا۔

خودکش بمبار نے مسجد میں داخل ہونے سے قبل پولیس اہلکاروں اور دیگر نمازیوں پر فائرنگ بھی کی۔

عینی شاہدین کے مطابق حملہ آور نے خود کو منبر کےسامنے اڑایا اور دھماکے کے بعد مسجد کے ہال میں ہر طرف انسانی اعضا پھیل گئے۔

لاشوں اور زخمیوں کو شہر کے مختلف اسپتالوں میں منتقل کیا گیا۔ اسپتال انتظامیہ کے مطابق  دھماکے  میں 57 افراد شہید اور 194 سے زخمی ہوئے ہیں۔ 

انتظامیہ نے بتایا کہ لیڈی ریڈنگ اسپتال میں 56 اور حیات آباد میڈیکل کمپلیکس اسپتال میں ایک لاش موجود ہے جبکہ لیڈی ریڈنگ اسپتال میں 194 اور حیات آباد میڈیکل کمپلیکس میں 2 زخمی زیرعلاج ہیں۔

لیڈی ریڈنگ اسپتال کے ترجمان نے بتایا کہ زخمیوں میں بعض کی حالت تشویشناک ہے۔

ترجمان کے مطابق زخمیوں کو بر وقت طبی سہولیات دی گئی ہے اور ادویات، طبی عملے اور خون کی فراہمی کو یقینی بنایا گیا۔

 دہشتگرد نے مسجد کی تیسری صف میں دھماکا کیا، آئی جی خیبرپختونخوا

میڈیا سے گفتگو میں انسپکٹر جنرل (آئی جی) پولیس خیبرپختونخوا معظم جاہ انصاری کا کہنا تھاکہ ایک حوالدار اور ایک کانسٹیبل ڈیوٹی پر موجود تھے،  دہشتگرد ایک تھا اور پیدل آیا تھا، دہشتگرد نے دونوں پولیس اہلکاروں کو نشانہ بنایا، ایک شہید اور دوسرا زخمی ہوا۔

ان کا کہنا تھاکہ دہشتگرد پولیس اہلکاروں کو نشانہ بناکر مسجد کی طرف بھاگا، پولیس اہلکار مسجد سے20، 25 گز کے فاصلے پر موجود تھے، دہشتگرد نے مسجد میں داخل ہوکر پہلے فائرنگ کی پھردھماکا کیا۔

آئی جی کا کہنا تھاکہ دہشتگرد نے مسجد کی تیسری صف میں دھماکا کیا، دہشتگرد نے کالا لباس شاید اس لیے پہنا تھا کہ مسجد میں داخلے میں آسانی ہو، واقعے کی جگہ سے ڈیڑھ سو بال بیئرنگ ملے ہیں جبکہ دھماکا خیرمواد 5 سے 6کلوتھا اورانتہائی خوفناک تھا جبکہ دھماکے سے متعلق کوئی پیشگی اطلاع نہیں تھی۔

عینی شاہد کے مطابق کالے لباس میں ملبوس خودکش حملہ آور نے پہلے سکیورٹی اہلکاروں پر 5 سے 6 فائر کیے اور پھر تیزی سے مسجد کے اندر داخل  ہوا اور خود کو اڑا دیا۔

عینی شاہد نے بتایا کہ خودکش حملہ آور نے خود کو منبر کےسامنے اڑایا اور دھماکے کے بعد مسجد کے ہال میں ہر طرف انسانی اعضا پھیل گئے۔

دوسری جانب وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی بیرسٹرسیف کا کہناہےکہ  اطلاع ہے کہ دہشت گردوں نے پہلے مسجد میں گھسنے کی کوشش کی، دہشت گردوں کا پولیس کے ساتھ فائرنگ کا تبادلہ ہوا، ایک دہشت گرد مسجد میں داخل ہوا اورکارروائی کی۔

وزیراعظم عمران خان نے پشاور دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے اس کی رپورٹ طلب کرلی ہے۔

وزیراعظم نے زخمیوں کو فوری طبی امداد  فراہم  کرنے کی ہدایت  کی ہے۔