|

وقتِ اشاعت :   April 11 – 2022

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی علالت کی وجہ سے نومنتخب وزیراعظم شہباز شریف سے حلف نہیں لے پائیں گے جبکہ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی ان سے حلف لیں گے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر صدر مملکت کی جانب سے جاری بیان میں کہا کہ ‘صدر ڈاکٹر عارف علوی علیل ہوگئے ہیں، ڈاکٹروں نے طبی جائزہ لیا اور انہیں چند روز آرام کا مشورہ دے دیا ہے’۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق صدر مملکت کی عدم دستیابی کے باعث چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نومنتخب وزیراعظم شہباز شریف سے حلف لیں گے۔

قبل ازیں قومی اسمبلی میں نئے وزیراعظم کے لیے ووٹنگ ہوئی جہاں متحدہ اپوزیشن کے امیدوار شہباز شریف نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے امیدوار شاہ محمود قریشی کے مقابلے میں 174 ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی تھی۔

شاہ محمود قریشی کو پی ٹی آئی کی جانب سے بائیکاٹ اور اسمبلی سے استعفے کے اعلان کے بعد کوئی ووٹ نہیں پڑا تھا۔

وزیراعظم منتخب ہونے کے بعد تقریر میں شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ایک ہفتے سے ڈرامہ چل رہا ہے کہ کوئی خط آیا ہے، کہاں سے آیا ہے، میں نے نہ وہ خط دیکھا نہ مجھے وہ خط کسی نے دکھایا، میں سمجھتا ہوں کہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہونا چاہیے۔

وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ میں کہتا ہوں کی اس خط پر پارلیمان کی سیکیورٹی کمیٹی میں ان کیمرہ بریفنگ دی جائے۔

انہوں نے کہا اس خط پر پارلیمان کی سیکیورٹی کمیٹی کی ان کیمرہ بریفنگ میں مسلح افواج کے سربراہان، خط لکھنے والے سفیر اور اراکین پارلیمنٹ موجود ہوں۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر خط کے معاملے میں ذرہ برابر بھی سچائی ثابت ہوئی تو میں وزارت عظمیٰ سے اسعتفیٰ دے کر گھر چلا جاؤں گا۔

وزیراعظم شہباز شریف نے مراسلہ قومی اسمبلی میں پیش کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ قوم جاننا چاہتی ہے کہ اس خط میں کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر پاکستان کی معشیت کو پروان چڑھانا ہے، جمہوریت اور ترقی کو آگے بڑھانا ہے تو ڈیڈ لاک نہیں ڈائیلاگ کی ضرورت ہے، تقسیم نہیں، تفہیم سے کام لینا ہوگا، نہ کوئی غدار تھا ہے نہ کوئی غدار ہے، ہمیں احترام کے ساتھ قوم بننا ہوگا۔