|

وقتِ اشاعت :   April 17 – 2022

وزیراعظم شہباز شریف نے واپڈا اور ایف ڈبلیو او کو دیامر بھاشا ڈیم کو 2029 کے بجائے 2026 میں مکمل کرنے کا ٹاسک دیدیا۔

دیامر بھاشا ڈیم پر کام کے دورے کے جائزے کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ یہ منصوبہ 2016 میں نواز شریف نے شروع کیا تھا اور پھر شاہد خاقان عباسی نے اس منصوبے کو آگے بڑھایا۔

ان کا کہنا تھا کہ یہاں پاور ہاؤس شروع کرنے پر سنجیدگی سے سوچنے کی ضرورت ہے، بین الاقوامی سرمایہ کاروں کو یہاں سرمایہ کاری کے لیے ترغیب دینے کی ضرورت ہے۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ دیامر بھاشا ڈیم پاکستان کی معیشت کو بہتر کرنے میں کلیدی کردار ادا کرے گا، اس سے ہماری زرعی زمینیں بھی سیراب ہوں گی۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ دنیا میں کچھ بھی ناممکن نہیں ہے، دیامر بھاشا ڈیم کو 2029 کے بجائے 2026 تک مکمل کرنے کی کوشش کی جائے۔

انہوں نے کہا کہ جب سے منصب سنبھالا پچھلے 6 دن میں دن رات مختلف وزارتوں پر بریفنگ لی ہے، وزارت مالیات ہو، پاور یا پیٹرولیم، رونگٹے کھڑے ہو جاتے ہیں کس طرح پونے 4 سال ضائع کیےگئے۔

شہباز شریف نے کہا کہ ہزاروں میگاواٹ کے نان ہائیڈل بجلی گھر غیر فعال ہیں، نہ وافر تیل ہے نہ گیس اس سے بڑی نا اہلی قوم کے لیے اور کیا ہو سکتی ہے، اس بارے میں قوم کو حقائق بتاؤں گا، اس دن اس ملک کاخادم نہیں ہوں گا جس دن حقائق توڑ مروڑنے کی کوشش کی، اچھی اور خراب باتیں بھی حقائق کے ذریعے سامنے آئیں گی۔