وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف آج بروز ہفتہ 23 اپریل کو ایک روزہ دورے پر کوئٹہ پہنچ گئے ہیں۔ اس موقع پر پولیس کے چاق و چوبند دستے نے وزیراعظم کو گارڈ آف آنر پیش کیا۔
کوئٹہ آمد پر قائم مقام گورنر جان جمالی، وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو اور صوبائی وزرا نے وزیراعظم اور وفد کا استقبال کیا۔ وزیراعظم کی آمد پر کوئٹہ میں سخت سیکیورٹی انتظامات کیے گئے ہیں، جب کہ ایئرپورٹ سے گورنر ہاؤس تک کے تمام راستے سیل اور دکانیں بند کردی گئی ہیں۔ پولیس اور ایف سی کی بھاری نفری کو کوئٹہ میں تعینات کیا گیا ہے۔
دورے کے موقع پر وفاقی وزرا احسن اقبال، اسعد محمود اور بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی ) کے قائد سردار اختر مینگل بھی وزیراعظم کے ہمراہ کوئٹہ پہنچے ہیں۔
کوئٹہ آمد پر شہباز شریف کو گورنر ہاؤس میں صوبے میں سیکیورٹی صورت حال اور ترقیاتی منصوبوں پر بریفنگ دی جائے گی۔
وزیراعظم صوبائی کابینہ کے ارکان سے بھی ملاقات کرینگے۔ وزیراعظم کے دورے سے متعلق اختر مینگل کا کہنا ہے کہ بلوچستان کے حوالے سے ہمارے مطالبات پر پیشرفت ہو رہی ہے۔ صوبائی حکومت کے مستقبل کے حوالے سے فیصلہ صوبائی ارکان اسمبلی کرینگے۔
سرکاری حکام کے مطابق وزیرعظم خضدار کچلاک سیکشن کے منصوبے، جگر کے اسپتال کا افتتاح اور کوئٹہ کراچی شاہراہ کا سنگ بنیاد رکھیں گے، جب کہ بلوچستان کے پارٹی اراکین سے ملاقات بھی وزیراعظم کے شیڈول میں شامل کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ وزیراعظم بننے کے بعد شہباز شریف کا یہ پہلا بلوچستان کا دورہ ہے۔
دوسری جانب وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال سی پیک منصوبوں کا جائزہ لینے کیلئے عید کے فوری بعد گوادر کا دورہ کریں گے، جس کا مقصد زیر التواء منصوبوں کو تیز کرنا ہے۔
وفاقی وزیر گوادر کے دورے کے دوران مختلف علاقوں میں گھروں کیلئے سولر پراجیکٹ جنریشن سسٹم کی تنصیب کا بھی افتتاح کریں گے، اس منصوبے کو چینی کمپنیوں نے شہر میں غریب گھرانوں کی مدد کیلئے شروع کیا تھا۔
وزیر منصوبہ بندی کو بتایا گیا کہ مجموعی طور پر 3 ہزار میں سے اب تک گوادر میں 940 سولر جنریشن سسٹم نصب کئے جاچکے ہیں