|

وقتِ اشاعت :   November 24 – 2022

جنرل منیر نئے آرمی چیف جبکہ ساحر شمشاد مرزا چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف تعینات ہوگئے۔ صدر مملکت عارف علوی نے سمری پر دستخط کردیئے۔

آئینی طریقے سے یہ معاملہ خوش اسلوبی اپنے اختتام کو پہنچ گیا۔ ا س سے قبل اہم تعیناتی پر بہت زیادہ سیاست کی جارہی تھی،پی ٹی آئی نے اس اہم تعیناتی کو متنازعہ بنانے کے لیے تمام تر کارڈز کھیلے مگر کسی طرح بھی انہیں کامیابی حاصل نہیں ہوئی۔

سابق وزیراعظم وچیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے گزشتہ روز بھی یہ بات کہی تھی کہ نئے آرمی چیف کی تعیناتی پر آئینی وقانونی طریقے سے وہ کھیلیں گے جبکہ صدر مملکت عارف علوی ان کے ساتھ رابطے میں ہیں اور اس پر ان کے ساتھ ضرور مشاورت کرینگے۔ بہرحال بہت زیادہ ہی قدکاٹ سے بیانات دیئے جارہے تھے جس طرح پہلے عمران خان اور پی ٹی آئی کے رہنماء دیتے آئے ہیں اور پھر یوٹرن لیتے رہے ہیں۔ حال ہی میں امریکی سازش پر بڑا یوٹرن لیا گیا۔

اور امریکہ کومخاطب کرتے ہوئے کہا گیا کہ آپ سے کوئی گلہ نہیں،اندرون خانہ میری حکومت کے خلاف سازش ہوئی تھی، میں امریکہ سے بہت اچھے تعلقات کا خواہاں ہوں،میرا مسئلہ اندر کی سازشی عناصر سے ہے۔ پھر انہوں نے اسٹیبلشمنٹ پر سازشی بیانات سے یوٹرن لیتے ہوئے کہاکہ مان لیتا ہوں اسٹیبلشمنٹ اس سازش میں شامل نہیں تھی مگر اسے روک توسکتی تھی انہیں کیوں نہیں روکاگیا۔یوٹرن لیتے رہے اور اپنے ہی من گھڑت بے بنیاد ایک خط جسے سائفر کا نام دیتے ہوئے سیاست شروع کی اورسائفر کو جلسے کے اندرلہراتے ہوئے بتایا،کہ دیکھو مجھے دھمکی دی گئی ہے ۔

آپ کی پالیسیاں امریکہ کے خ لاف ہیں اور عمران خان صاحب نے فرمایا کہ میں نے امریکہ کی غلامی سے صاف انکا رکردیا تھا اور میں پاکستان کو ایک خودمختار اور آزاد ملک کے طورپرآگے لیکر جانا چاہتاہوں جس پر کسی کا دباؤ نہ ہو۔پھر عمران خان سمیت پی ٹی آئی نے سب سے زیادہ اسٹیبلشمنٹ کو نشانے پر رکھا، چوکیدار، جانور، نیوٹرل، امپورٹڈحکومت کا سپورٹرقرار دیااور اتنے آگے نکل گئے کہ تمام دروازے بات چیت کے لیے بند کردیئے۔مگر اب عمران خان آہستہ آہستہ ٹریک پر آنا شروع ہوگئے ہیں جس طرح عوام کے اندر گمراہ کن پروپیگنڈہ پھیلاکر اپنی سیاست چمکارہے تھے وہ اب ناکامی کی طرف بڑھ ر ہے ہیں۔ پی ٹی آئی کا لانگ مارچ اسلام آباد پہنچ جائے گا تو آگے کا پلان عمران خان کا کیا ہوگا، کون سا سرپرائز دینگے؟ آرمی چیف کی تعیناتی کے معاملے پر کھیلنے والے نے کونساکھیل کھیلا جس سے حیرت ہو کہ بہت بہترین کھیلا،کچھ نہیں کھیلا بس اپنے پرانے بیان کو نیاپہناوادے کر سامنے لائے۔

اب روالپنڈی پھر اسلام آباد پہنچ کر کیا مطالبہ کرینگے جلد انتخابات کرائے جائیں اور حکومت نہیں مانے گی تو پھر اگلا پلان کیا ہوگا؟ عمران خان صاحب عوام کو اسلام آباد میں دھرنا دینے کے لیے روک دینگے؟ 126دن کی جگہ نیاریکارڈ قائم کرتے ہوئے 130دن کا دھرنا دینگے پھر بھی ہاتھ کچھ نہ آئے تو کیاکرینگے؟ یہی پیغام دینگے اب میں یہ دھرنا ختم کرنے جارہاہوں اگر ہمارامطالبہ تسلیم نہ کیا گیا تو دوبارہ ہم اسلام آباد آئینگے،یہی کہہ کر دوبارہ بنی گالہ چلے جائینگے؟ عمران خان کے پاس کوئی پلان اے، بی، سی نہیں ماسوائے اپنے سپورٹرز کوبے وقوف بنانے اور اپنے آپ کو عظیم تر ہیرو بنانے کے،اور یہ سب کچھ اس لیے کیاجارہا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ اس کے ساتھ تعلقات بہتر کرکے ان کے لیے 2018ء والا بندوبست کرکے اقتدار دلادے۔ مگر آج حالات بدل چکے ہیں اب عمران خان کی سیاست دم توڑتی دکھائی دے رہی ہے اور اس کا مستقبل اب آنے والے دنوں میں مزید واضح ہوجائے گا۔عروج کا ایک دور ہوتا ہے مگر اس کے ساتھ زوال بھی اپنے ہی اعمال سے شروع ہوجاتا ہے۔