|

وقتِ اشاعت :   April 30 – 2023

امریکا میں مبینہ طورپرلیک ہونےوالی دستاویزات میں وزیرمملکت برائے خارجہ امورحنا ربانی کھرکی مبینہ گفتگوسامنے آئی ہے، جس میں انہوں نے کہا ہے کہ امریکا کومطمئن کرنے سے گریزکریں،اب ضرورت نہیں کہ امریکا چین سے تعلقات میں بیچ کی راہ نکالنے کی کوششیں کی جائیں۔

معروف امریکی جریدے واشنگٹن پوسٹ نے لیک دستاویزات کا وہ حصہ شائع کیا ہے جس میں حنا ربانی کھرکی سفارتی یادداشت جس کا عنوان پاکستان ڈفیکلٹ چوائسزہے شامل کیا گیا ہے۔

اس میں مبینہ طورپرلکھا ہے کہ اس وقت کی وزیرخارجہ حنا ربانی کھر نے اسلام آباد پرزوردیا کہ اب بات بے بات مغرب کواطمینان نہیں دلانا چاہیے۔اورامریکا کے ساتھ شراکت داری نبھانے کے چکرمیں وہ حقیقی اسٹریٹجک فوائد ضائع ہوجائیں گے، جوچین کے ساتھ شراکت داری سے حاصل ہوسکتے ہیں۔

امریکی انٹیلی جنس دستاویزمیں حنا ربانی کھرکی یادداشت کی تاریخ موجود نہیں ، اور نہ ہی یہ بتایا گیا ہے کہ اس ڈاکومنٹ تک کیسے رسائی حاصل کی گئی ہے۔

ایک اور لیک دستاویزسامنے آئی ہے، جس میں وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے یوکرین تنازع پرخیالات سامنے آئے ہیں۔ پاکستانی حکومت نے پیش بینی کی کہ اقوام متحدہ میں روس حملے کے خلاف قرارداد پرووٹ کے لیے مغرب پر دباؤ بڑھائے گا۔

دستاویزمیں لکھا ہے کہ شہبازشریف کے معاون نے کہا کہ ایک جانب پاکستان روس تجارتی اور توانائی شعبوں میں مذاکرات کے امکانات اوردوسری جانب روس کے خلاف مغرب کی قرارداد کی حمایت کرے، یہ ایک ساتھ کیسے ممکن ہوگا۔