|

وقتِ اشاعت :   May 11 – 2023

چین نے اقوام متحدہ میں پاکستان سے متعلق کوشش ناکام بنادی، جیش محمد کے رہنماء عبدالرؤف اظہر کو عالمی دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کرنے کیلئے سلامتی کونسل میں بھارت کی تجویز کی مخالفت کردی۔

بھارت نے شدت پسند تنظیم جیش محمد کے رہنماء عبدالرؤف اظہر کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی داعش اور القاعدہ پر پابندی عائد کرنیوالی فہرست میں شامل کرنے کی ایک بار پھر کوشش کی لیکن بھارتی میڈیا رپورٹوں کے مطابق بیجنگ نے نئی دہلی کی اس کوشش کو ناکام بنا دیا۔

واضح رہے کہ عبدالرؤف اظہر جیش محمد کے سربراہ مسعود اظہر کے بھائی ہیں۔

عبدالرؤف سن 1974ء میں پاکستان میں پیدا ہوئے، بھارت ان پر متعدد دہشت گردانہ حملوں میں ملوث ہونے کا الزام عائد کرتا رہا ہے، جن میں 1999ء میں انڈین ایئرلائنز کے طیارہ آئی سی 814 کا اغواء، 2001ء میں بھارتی پارلیمان پر حملہ اور 2016ء میں پٹھان کوٹ میں بھارتی فضائیہ کے اڈے کو نشانہ بنانے کے واقعات شامل ہیں۔

امریکی وزارت خزانہ نے دسمبر 2010ء میں عبدالرؤف پر پابندی عائد کرتے ہوئے ایک بیان میں کہا تھا کہ عبدالرؤف جیش محمد کے ایک سینئر رہنماء ہیں۔

امریکا نے الزام عائد کیا تھا کہ جیش محمد کے سینئر لیڈر کے طور پر عبدالرؤف اظہر نے پاکستانیوں سے انتہاء پسندی کی سرگرمیوں میں شامل ہونے کی اپیل کی تھی، وہ 2007ء میں جیش محمد کے کار گزار سربراہ اور انٹیلیجنس کوآرڈینیٹر بھی رہے۔

امریکا کا کہنا ہے کہ عبدالرؤف کو بھارت میں خود کش حملے منظم کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی تھی، وہ جیش محمد کے سیاسی ونگ اور اس کے تربیتی ونگ سے بھی وابستہ رہے۔

اگست 2022ء میں بھارت اور امریکا نے عبدالرؤف اظہر کو عالمی دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کرانے اور ان کے اثاثوں کو منجمد کرنے سمیت سفری پابندیاں عائد کرنے کی تجویز پیش کی تھی، تاہم چین نے اس پر روک لگادی تھی۔

گزشتہ سال جون میں بھی بھارت اور امریکا نے لشکر طیبہ کے نائب سربراہ عبدالرحمان مکی کو عالمی دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کرانے کی کوشش کی تھی لیکن چین نے اس کی بھی مخالفت کردی تھی۔

اس سے قبل تقریباً ایک دہائی کی کوششوں کے بعد 2019ء میں بھارت کو اس وقت ایک بڑی سفارتی کامیابی ملی تھی جب سلامتی کونسل نے جیش محمد کے سربراہ مسعود اظہر کو دہشت گردوں کی عالمی فہرست میں شامل کرلیا تھا، بھارت مسعود اظہر اور حافظ سعید کو دہشت گرد قرار دے چکا ہے۔