پنجاب حکومت نے شرپسندوں سے نمٹنے کے لیے پنجاب پولیس کو مکمل اختیار دے دیا۔
پولیس کو ہدایت کی گئی ہے کہ امن و امان خراب کرنے والوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے، پولیس پر پتھراؤ کرنے والوں کے خلاف بھی سخت کارروائی کی جائے۔
اس حوالے سے نگراں وزیرِ اعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے کہا ہے کہ شرپسندوں کے خلاف کارروائی کے لیے پولیس کو مکمل اختیار دے دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ کوئی سیاسی کیس نہیں بلکہ دہشت گردی کا کیس ہے، حملے کے وقت 400 بندے جناح ہاؤس کے اندر اور 3400 باہر تھے۔
محسن نقوی کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن کو ہر واقعے کی تفصیل فراہم کریں گے، فیصلہ انہوں نے کرنا ہے، ہم نے الیکشن کمیشن کو خط لکھ دیا ہے کہ وہ آ کر صورتِ حال کا جائزہ لے۔
نگراں وزیرِ اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ یاسمین راشد بھی اس سارے واقعے کا مرکزی کردار ہیں، کچھ دن لگیں گے لیکن ہم ہر اس دہشت گرد تک پہنچیں گے جو اس میں ملوث ہے۔