|

وقتِ اشاعت :   May 15 – 2023

کوئٹہ : یکرٹری صحت بلوچستان وقاص احمد نے کہا ہے کہ جنوری 2021سے اب تک بلوچستان میں پولیو کا کوئی کیسز رپورٹ نہیں ہوامگر افغانستان میں پولیو وائرس کی موجودگی سے پولیو ویکسین سے محروم بچوں کو خطرہ ہے بلو چستان میںپولیو سے انکاری والدین کی تعداد اب 3 ہزار کے قریب ہیںآج سے بلوچستان کے18اضلاع میں انسدادپولیومہم کا آغاز کر دیا گیا ہے جس میں 12لا کھ سے زائدبچوں کو پو لیو سے بچا ئو کی ویکسین پلا نے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کے روز پو لیو مہم کے افتتاح کے موقع پر بات چیت کر تے ہو ئے کیا سیکرٹری صحت بلو چستان وقاص احمد کا کہنا تھا کہ 7روزہ انسدادپولیومہم صو بے کی 18اضلاع کی393یونین کونسلزمیں چلائی جا رہی ہے جن اضلاع میں مہم چلا ئی جا رہی ہیں ان میں چاغی،دکی،قلعہ سیف اللہ،لورالائی،مستونگ،نوشکی،ژوب،بارکھان،ڈیرہ بگٹی،حب،جعفرآباد،نصیرآباد،موسی خیل،شیرانی، صحبت پور،پشین،چمن اورقلعہ عبداللہ شامل ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ 7روزہ مہم میں 12لاکھ62ہزاربچوں کوپولیوسے بچائوکے قطرے پلانے کاہدف مقرر ہے پولیو مہم انتہائی حساس کمپین ہے بلکہ بلوچستان پولیو کے حوالے سے حساس قرار دیا جاتا تھاانہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ کا شکر ہے کہ اب بلوچستان میں کیسز نہ ہونے کے برابر ہے تا ہم بلوچستان کی سرحدیں ہمسائیہ ممالک کے ساتھ لگتی ہیں سرحدی علا قے شامل ہونے کی وجہ سے صو بہ پولیو کے حوالے سے حساس ہے۔انہوں نے کہا کہ بہترین کاوشوں کی وجہ سے کیسز میں کمی ہوئی ہے البتہ پولیو سے محروم بچوں کو پولیو وائرس کا خطرہ اب بھی مو جو د ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جنوری 2021سے اب تک بلوچستان میں پولیو کا کوئی کیسز رپورٹ نہیں ہواملک کے دیگر صوبوں اور افغانستان میں پولیو کیسز ہمارے لیے چیلنج ہیاس وقت صو بے میں پولیو سے انکاری والدین کی تعداد اب 3 ہزار کے قریب ہیں بلکہ افغانستان میں پولیو وائرس کی موجودگی ہمارے لیے خطرہ ہے۔مہم کے دوران4ہزار 9سو69ٹیمیں بچوں کو پولیو کے قطرے پلائیں گی۔مہم کے دوران انسدادپولیو عملے کو فول پروف سیکورٹی دی جائے گی مہم کے دوران سکیورٹی پرلیویز،پولیس اور ایف سی کے جوان تعینا ت ہوں گے۔