پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اقتدار پر قابض گروہ توانائیاں میری جماعت کو جبر و فسطائیت سے کچلنے کی منصوبہ بندی پر مرکوز کئے ہے۔ وقت آگیا ہے قوم اس کیخلاف اپنی آواز بلند کرے قبل اس کے کہ بہت دیر ہوجائے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ایک بیان میں انہوں نے لکھا کہ اخلاق و اقدار سے یکسر عاری بدمعاشوں، مجرموں اور احمقوں پر مشتمل گروہ پوری طرح قوم پر حاوی ہو چکا ہے۔
اپنی بات کو جاری رکھتے پی ٹی آئی کے چیئر مین نے کہا کہ ایسے میں جب ملک خاص طور پر تاریخ کی بلند ترین مہنگائی اور تیزی سے بڑھتی بےروزگاری کے ساتھ بدترین معاشی بحران کی دلدل میں دھنس رہا ہے، اقتدار پر قابض گروہ اپنی تمام تر توانائیاں ملک کی سب سے بڑی اور وفاقی سطح کی واحد سیاسی جماعت کو جبر و فسطائیت سے کچلنے کی منصوبہ بندی پر مرکوز کئے ہوئے ہے۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ وقت آگیا ہے کہ پوری قوم اس کیخلاف اپنی آواز بلند کرے قبل اس کے کہ بہت دیر ہوجائے۔
اس سے قبل ایک اور ٹویٹ میں عمران خان نے کہا کہ پُرامن مظاہرین پر پولیس کی فائرنگ، جس کے نتیجے میں کم از کم 25 شہری شہید اور سینکڑوں زخمی ہوئے، کی فوری تحقیقات ناگزیر ہیں۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ فرانس میں حالیہ احتجاج کے دوران مظاہرین کو پولیس پر پٹرول بم تک پھینکتے دیکھا گیا مگر ایسا ہرگز نہیں ہوا پولیس نے جواباً ان پر گولیاں برسائی ہوں۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ جلاؤ گھیراؤ، جس کی قلعی کسی بھی آزادانہ تحقیقات میں کھل جائے گی کہ یہ تحریک انصاف پر کریک ڈاؤن کا جواز تراشنے کا ایک سوچا سمجھا منصوبہ تھا، کی آڑ میں پُرامن احتجاج کے ہمارے بنیادی حق کی سنگین خلاف وزریوں کا میڈیا پر جاری بحث سے ذکر ہی گول کر دیا گیا ہے اور اس پر سِرے سے کلام ہی نہیں کیا جا رہا۔
انہوں نے کہا کہ نہ ہی کم از کم 25 پرامن پاکستانی مظاہرین کے قتل اور 600 کے قریب زخمیوں (کے ذمہ داروں کی نشاندہی کیلئے) کسی تحقیق کا کوئی ذکر سننے کو مل رہا ہے۔