وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ 9 مئی کو جو ہوا وہ دشمن 75 سال میں نہ کر سکا۔ یہ دن یوم سیاہ کے طور پر یاد رکھا جائے گا۔ جن لوگوں نے اس روز فوج کی تنصیبات کو نشانہ بنایا ان کے کیسز فوجی عدالتوں اور سول عمارتوں کو نقصان پہنچانے والوں کے انسداد دہشت گردی کی عدالتوں میں چلیں گے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں امن و امان کے حوالے سے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اجلاس میں چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ، وفاقی افسران سمیت دیگر حکام شریک ہوئے۔
لاہور میں ہونے والے اجلاس میں پنجاب حکومت کی جانب سے 9 مئی کے سانحہ میں ملوث ملزمان کے خلاف کارروائیوں کے حوالے سے رپورٹ پیش کی گئی۔
اجلاس میں شہباز شریف کو وفاق کی جانب سے بھی اقدامات پر بریفنگ دی گئی اور اس دوران دیگر امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
اس موقع پر اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ عمران نیازی کے حکم پر مسلح جتھوں نے دہشت گردی کی۔ یہ بات ذہن میں رہے اس سے قبل طالبان نے جی ایچ کیو پر حملہ کیا تھا اور اب ان مسلح جتھوں نے ایسا کیا۔
اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ 9 مئی کو واقعات ہمیشہ کے لیے قوم کو کوفت میں رکھیں گے۔ ایسا کرنے والا کوئی بھی شخص چاہے وہ منصوبہ بندی میں شامل ہے، چاہے اکسانے میں شامل ہے یا توڑ پھوڑ کرنے والے جتھوں کا حصہ تھا وہ قانون کے آہنی ہاتھوں سے بچ نہیں سکے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ شر پسندی میں ملوث کسی بھی شخص کو معاف نہیں کیا جائے گا کیونکہ ان جتھوں نے قومی املاک کو نقصان پہنچایا۔ مناسب نہیں دہشت گرد فوج کی تنصیبات پر حملے کریں۔
تحریک انصاف پر شدید تنقید کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ ان لوگوں نے جناح ہاؤس کو نذر آتش کیا اور پشاور میں بھی عمارتوں کو نقصان پہنچایا جن جہازوں سے دشمن کو شکست دی گئی ان کو بھی نہیں بخشا گیا۔