|

وقتِ اشاعت :   May 24 – 2023

سبی: سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب غوث بخش خان باروزئی کی سربراہی میں سیوی ہاوس سبی سے سبی کے درپیش مسائل کے حوالے سے تاریخی ریلی نکالی گئی۔

ریلی میں ہزاروں افراد نے شرکت، ریلی کے شرکاء نے اپنے ہاتھوں میں سبی کے مسائل کے حوالے سے بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے ،جس پر مختلف مسائل درج تھے ۔

ریلی میں مختلف قبائلی عمائدین،معتبرین، سیاسی و مذہبی جماعتوں اور نے بھی بھر پور شرکت کی ریلی کے شرکاء نے شہر کے مختلف شاہراوں کا گشت کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر آفس سبی کے سامنے پہنچ کراحتجاجی مظاہرہ کیا۔

اور دھرنا دیا سبی میں پانی، گیس،بجلی کی عدم فراہمی تعلیم اور صحت سمیت دیگر جائز مسائل کو حل کرنے کا مطالبہ سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان چیف آف سبی نواب غوث بخش خان باروزئی نے سبی میں پانی ،بجلی ،گیس ،تعلیم اور صحت سمیت زندگی کی بنیادی درپیش مسائل کے حل کے لئے ایک تاریخی ریلی نکالی ریلی میںنوابزادہ شمون خان باروزئی ،مولانا محمد ادریس ،مولانا عطاء اللہ بنگلزئی ،سردار ابراہیم خان باروزئی ،سید نور احمد شاہ ،ملک فقیر محمد مرغزانی ،میر غلام رسول مگسی ،عبداکریم ،سعداللہ خان باروزئی ،عنایت اللہ خان باروزئی سمیت سبی کے قبائلی عمائدین،معتبرین، سیاسی و مذہبی جماعتوںاورہزاروں افراد نے شرکت کی ریلی کے شرکاء نے سبی شہر کے مختلف شاہراوں کا گشت کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر آفس سبی کے سامنے پہنچ کر احتجاجی مظاہرہ کیا اور اپنے جائز مسائل کے حل کے لئے دھرنا دیا اس موقع پر سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب غوث بخش خان باروزئی نے احتجاجی ریلی کے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سبی مسائلستان کا گڑھ بن چکا ہے باہر لے لوگ سبی کے مسائل کو حل کرنے میں سنجیدہ نہیں ہیں وہ صرف سبی اور سبنی کے عوام سے اپنے مفادات حاصل کرہے ہیں ۔

انھیں سبی کے مسائل سے کوئی سروکار نہیں ہے انہوں نے کہا کہ ڈویژنل ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں ڈاکٹروں اور ادویات کی کمی کو فوری طور پر دور کیا جائے اور علاقے کے لوگوں کا صیح علاج و معالجہ کیا جائے اور سبی کے عوا م کو صحت کی سہولیات فراہم کئے جائیں انہوں نے کہا کہ سبی کے عوام پینے کے پانی کے بوند بوند کو ترس رہے ہیں محکمہ پی ایچ ای کو ایک اہلکار کے رحم کرم پر چھوڑا گیا ہے انہوں نے کہا کہ سبی کے عوام بجلی اور گیس کی سہولت سے بھی محروم ہیں ہر ماہ گیس کی بل باقاعدگی سے آتی ہے۔

لیکن شہریوں کو گیسں کی سہولیات میسر نہیں ہیں لوگ لکڑیوں پر کھانا پکانے پر مجبور ہیں انہوں نے کہا کہ بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ سے بھی عوام پریشان ہیں انہوں نے کہا کہ سبی کے عوام کے لئے پینے کے صاف پانی،بجلی اور گیس کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے انہوں نے کہا کہ سبی میں ٹرانسفارم جلنے اور خراب ہونے کی صورت میں کوئٹہ بھیجنے کے بعد کئی کئی دن لھ جاتے ہیں۔

جس سے عوام کو سخت پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے لہذا عوام کے مشکات کو مد نظر رکھتے ہوئے سبی میںٹرانسفارمز کی مرمت کے لئے ورکشاپ کا قیام عمل میں لایا جائیانہوں نے کہا کہ شہر میں صفائی کی صورتحال مخدوش ہے ہر طرف کچرا ہی کچراہے میونسپل کمیٹی سبی کے وسائل کو شہر پر خرچ کرنے کے بجائے ڈیزل اور بھتہ کہیں اور پہنچایا جارہا ہے انہوں نے کہا کہ سبی میں میلے کے نام پر ہر سال کروڑوں روپے کا خطیر رقم سبی انتظامیہ کو دیا جاتا ہے۔

وہ کروڑوں روپے سبی پر خرچ ہونے کے بجائے آپس میں بندربانٹ کیاجاتا ہے جس کی وجہ سے آج تک سبی کی حالت بدل نہیں سکی جس آفیسر نے ایک دو بار سبی میلہ منعقد کرانے کے بعد کروڑ پتی بن کر سبی سے چلے جاتے ہیںانہوں نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ نوکریوں میں میرٹ کو نظر انداز کرکے شفارشی لوگوں کو بھرتی کرتے ہیںجس سے حق داروں کی حق تلفی ہوتی ہے ۔

لہذا سبی میں بھرتیوں کے عمل کو صاف شفاف بنایا جائے انہوں نے کہا کہ سبی انتظامیہ نے آج تک میرا ایک بندہ بھی بھرتی نہیں کیا ہے بلکہ میرا ایک لیویز اہلکار کی تنخواہ گذشتہ ڈیڑھ سال سے بند ہے میں نے آج تک اس لیویز اہلکار کی تنخواہ بحال نہیں کر اسکا ہوںسبی انتظامیہ میرے ساتھ بالکل تعاون نہیں کر رہے ہیںانہوں نے کہا کہ سبی میں ترقیاتی کاموں کے نام پرکروڑوں روپے فنڈز کو ہضم کیا گیا ہے ٹھیکیڈار راتوں رات امیر بن گئے ہیں۔