|

وقتِ اشاعت :   May 29 – 2023

کوئٹہ:  بلوچستان میڈیکل ٹیچرز ایسوسی ایشن اور حکومت کے درمیان لڑائی میں طلبا رل گئے ،میڈیکل ٹیچرز ایسوسی ایشن کے احتجاج کو 3 ہفتوں سے زائد ہوگئے میڈیکل کے طلبا اور ان کے والدین نے صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اور اساتذہ کی لڑائی کی وجہ سے بچوں کا مستقبل تباہ ہورہا ہے،طلبا نے کہا کہ وہ کلاسز بند ہونے کی وجہ سے پریشان ہیں،

حکومت ٹیچرز سے مذاکرات کرکے مسائل کا حل تلاش کرئے کیونکہ کلاسز نہ ہونے کیوجہ سے ان کا قیمتی وقت برباد ہورہا ہے انہوں نے کہا کہ وہ دور دراز علاقوں سے پڑھانے کے لیے آتے ہیں لیکن یہاں صورتحال کچھ اور بن جاتی ہے ،میڈیکل کا شعبہ توجہ چاہتا ہے،لیکن بدقسمتی سے اس شعبہ کو نظر انداز کیا جا رہا ہے جبکہ طلبا کے والدین نے کہا کہ وہ بچوں کو پڑھنے کے لیے بھیجتے ہیں لیکن یہاں ان کی پڑھائی ہڑتالوں کی نذر ہوجاتی ہے

انہوں نے کہا کہ بعض والدین قرض لے کر بچوں کو اس امید کے ساتھ بھیجتے ہیں کہ وہ پڑھ لکھ کر اچھے ڈاکٹر بنیں گے لیکن ہمیں کیا پتہ کہ وہ حکومت اور اساتذہ کی جنگ میں پسیں گے ،دوسری جانب میڈیکل ٹیچرز ایسوسی ایشن نے طلبا اور ان کے والدین کے خدشات کو جائز قرار دیتے ہوئے حکومت کی بے حسی پر افسوس کا اظہار کیا انہوں نے کہا کہ ہمیں احتجاج کا کوئی شوق نہیں،

حکومت کے رویہ نے ہمیں مجبور کر دیا ہم نے بارہا مطالبات کے سلسلے میں حکومت سے رابطہ کیا لیکن وہ ٹال مٹول سے کام لیتی رہی ہم نے احتجاجی کیمپ قائم کیا لیکن کسی نے کوئی رابطہ نہیں جس پر ہم نے کلاسز کا بائیکاٹ کیا انہوں نے کہا کہ وزیر صحت کو اپنے دھندوں سے فرست نہیں ان کو صحت کا شعبہ تباہی کیلیے دیا گیاَ