|

وقتِ اشاعت :   May 29 – 2023

کوئٹہ : بلوچستان نیشنل پارٹی کے زیر اہتمام پارٹی کے شہید رہنمانصیر جا ن لانگو کی 13ویں برسی کی مناسبت سے شانتی نگر اختر محمدروڈ میں جلسہ منعقد ہوا۔

جلسے سے پارٹی کے سینٹرل ایگز یکٹیوکمیٹی کے ممبر وضلعی صدر غلام نبی مری، سینٹرل ایگز یکٹیو کمیٹی کے اراکین میر خورشید احمد جمالدینی، چیئر مین جاوید بلوچ، ضلعی جنرل سیکر ٹری میر جمال لانگو، نسیم جاوید ہزارہ، پرنس رزاق بلوچ، اسد سفیر شاہوانی، ماما نصیر مینگل، رضا جان شاہیزئی، فیض اللہ بلوچ، ادریس پیرکانی، حاجی خالد سخی، دوست محمد سر پرہ ، گنیش لعل راجپوت، سلیم چند، نیاز محمد حسنی اور گواندا نے خطاب کرتے ہوئے بلوچ قومی تحریک اور بلو چستان کی قومی جمہوری حقوقی جدو جہد کی خاطر پارٹی کے کمسن شہید رہنمانصیر جان لانگو کی قر بانی کو زبر دست الفاظ میں خراج عقیدت پیش کر تے ہوئے کہا کہ چھوٹی عمر میں قوم اور وطن کی خاطر اپنی جان کا نظرانہ دے کر ایک تاریخ رقم کی ۔

بلو چستان کی قومی تحریک شہداکی قر بانیوں سے بھر ی پڑی ہے جب بھی بلوچ قوم اور بلو چستانی عوام کو مشکل تکالیف ، ناانصا فیوں کا سامنا اور دور دورا رہا تو ایسے حالات میں یہاں کے فرزندوں نے قر بانی دینے سے دریغ نہیں کی شہید نصیر لانگو کو ایک ایسے دور میں ظلم و جبر اور قتل وغارت گیری کا نشانہ بنایا گیا جب بلو چستان بلخصوص کوئٹہ میں آئے روز سرچ آپریشن ، ٹارگٹ کلنگ ، چادر اور چار دیواری اور انسانی حقوق کی پاما لیوںکے خوف و ہراس کی نتیجے میں آئے روز یہاں کے سفید ریش نوجوانوں اور بے گناہ لوگوں کی پکڑ دھکڑ کا نہ روکنے والا سلسلہ جا ری و سا ری تھا ان مظالم کے خلاف بی این پی نے کوئٹہ شہر میں چھاپوں ، انسانی حقوق کی پامالیوں اور بے گناہ بلوچوں کو گرفتار کرکے پا بند سلا سل کر نے اور ذہنی کیفیت سے دور چار کرنے کے خلاف ایک پر امن جمہوری احتجاج کرنے کی کا ل دی جس کے نتیجے میں نصیر لانگو اور پارٹی کے دیگر کارکنوں نے شہباز ٹان کے مقام پر دھرنا دیا

اور وہاں پر پو لیس نے ان پر فائرنگ کر کے ٹارگٹ کلنگ کے ذریعے سے شہید کر دیا ۔ مقررین نے کہا کہ کوئٹہ کی تاریخ اور عوام گواہ ہے کہ بی این پی نے ہر مشکل حالات ،آمریت کے ادوار سے لیکر آ ج تک کوئٹہ کے شہریوں کو مشکل حالات میں کبھی بھی تن و تنہانہیں چھوڑا اور ہر پلیٹ فورم پر سیا سی اور جمہوری انداز میں مو ثر آواز بلند کی جس کے نتیجے میں پارٹی کے سیکر ٹری جنرل سعید گلزمین ، حبیب جالب بلوچ، شہید نور استما ن، میر نور الدین خان مینگل سمیت پارٹی کے 95کے قریب چیدہ چیدہ رہنماں اور کارکنوں کو جمہوری اور قومی حقوق کی جدوجہد کے تحریک کے راستے سے ہٹا نے کے لئے ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا لیکن پارٹی گزشتہ 3عشروں سے لیکر آج تک قوم وطن دوستی کی سیا ست ، نیشنل لیزم کے فکر و خیال کو فروخت دینے ۔

ساحل و سائل کے دفاع ، قومی حق حکمرانی، بلو چ قومی ریاست کی تشکیل کے لئے جدو جہد میں مصروف عمل ہے ۔ مقررین نے کہاکہ لاپتہ افراد کی بازیا بی ، گوادر میں قانون سازی اور بلو چستان کے دیگر گھبیر سیا سی نظر انداز کئے گئے قومی ایشوز اصولی اور نظریا تی فکری سیا ست اور قر بانیاں یہاں کے باشعور عوام کے لئے ایک کھلی کتاب کی مانند ہے جنہیں کوئی بھی ضعی شعور انسان انکار نہیں کر سکتا ۔یہی وجہ ہے کہ آج ملکی اور بین القوامی سطح پر بلو چ قومی سوال ، قوموں کی واک واختیار ، تہذیب و تمدن ، قومی تشخص سا حل وسائل اہمیت کی حامل ہو چکی ہے اور اس وقت دنیاکی نظریں بلو چستان میں ہو نے والے انسانیت سوز واقعات پر گہری نظر رکھی ہو ئی ہیں یہ ہمارے قومی رہنماں ، شہدااور سیا سی کارکنوں کی جہد مسلسل کا تسلسل ہے کیونکہ پارٹی نے اقتدار کی بجائے اقدار کی فروغ دینے اور گروہی ، ذاتی ، مفادات کی حصول کی ب جائے بلوچستان کے اجتماعی قومی مسائل کے حل کو اپنی سیا سی جد وجہد کا محروہ اور حدف کی بیانیہ کا مرکز کا درجہ دے رکھا ہے ۔

مقررین نے کہاکہ بی این پی ایک سیکولر ، تر قی پسند، روشن خیال ، قو م وطن دوست سیا سی جماعت ہے جو بلا رنگ و نسل مذہب سے بالا تر ہو کر انسانیت اور بلو چستان کی جغرافیہ کے تحفظ اور حفاظت کو اہمیت دیتی ہے ۔ مقرین نے پارٹی کے لئے کفایت کرار کی جدو جہد اور قر بانیوں کو بھی شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کر تے ہوئے کہا کہ کفایت کرار پارٹی کا ایک قیمتی اثاثہ سیا سی رہنما تھے جنہوں نے ہمیشہ بلوچ قوم ، بلو چستان اور پارٹی کے بیا نیہ کو متعارف کروانے اور پارٹی کے پروگراموں کو لوگوں میں نظر یا تی اور فکر ی و سائنٹیفنک بنیادوں پر استوار کر نے کے لئے کھٹن حالات اور مشکلات کا مقابلہ کیا اور آخری دم تک اصولوں پر سودا بازی نہیں کی ۔

پارٹی انکی گراں خدمات جدو جہد اور قر بانیوں کو کسی بھی صورت میں فراموش نہیں کرے گی اور انکے مشن کو پائے تکمیل تک پہنچا نے کے لئے جدو جہد کر تے رہیں گے ۔ مقررین نے کہاکہ وہ سیا سی کارکنوں کے لئے ایک رو ل ماڈل سیا سی رہنماکی حیثیت رکھتے تھے اور انکی کمی کو کبھی پورا نہیں کیا جا سکے گا۔ مقررین نے کہا کہ آج بھی بلو چستان میں مظالم کا دور دوراہے گزشتہ دنوں نو شکی سے پارٹی کے سابق ضلعی جنرل سیکر ٹری ثنااللہ جمالدینی کے کزن محمد عاطف جمالدینی کو جبری طوپر لاپتہ کیا گیا کئی دن گزنے کے باوجود انکا کوئی پتہ نہیں ہے ۔

بلو چستان کا مسئلہ سیا سی ہے ظلم و جبر اور طاقت کے ذریعے سے بلو چستان کے مسئلے کو حل نہیں کیا جا سکتا لہذامحمد عاطف جمالدینی سمیت تمام لا پتہ افرا کو بازیاب کر کے منظر عام پر لایا جائے ۔اس موقع پر شہید نصیر جان لانگو کے والد میر سیف اللہ خان لانگو ، فہیم لانگو، حمید بادینی ، خورشید محمد شہی، ماما عبد الوود مینگل، ابراہیم مینگل ، علا والدین سما لانی ، سلیم شاہوانی ، سبزلی مری، پیر کمار، حاجی عبد المالک لانگو ، ٹکری محمد یوسف رند، ٹکری سفر خان رند، خیر بخش بلوچ، ابوبکر لانگو، بشیر جان زہری ، احمد نواز ساتکزئی ، سنیل کمارچندسمیت پارٹی کے عہدیدان اور کارکنان کثیر تعداد میں موجود تھے ۔