|

وقتِ اشاعت :   May 29 – 2023

کوئٹہ/سوات: ملک میں پارلیمنٹ بے اختیار، عدالتیں دبا وکے زیر اثر، میڈیا پر قدغن اور سیاسی پارٹیاں اقتدار کے لالچ میں مصلحتوں اور عوام کی دا درسی اور مدد کرنے میں مسلسل ناکام ہے ، پشتونخوا میپ کے رہنما اور کارکن افغان اور افغانیت اور قومی بیانیے سے دستبردار نہیں ہونگے اور پشتونخوا وطن کے عوام کو اس ازیتناک صورتحال سے نجات دلانے میں ضرور کامیاب ہونگے۔ ان خیالات کا اظہار پشتونخوا میپ کے چیئرمین خوشحال خان کاکڑ نے خیبر پشتونخوا کے صوبائی کانفرنس سے اپنے صدارتی خطاب میں کیا ۔

کانفرنس سے شریک چیئرمین مختار خان یوسفزئی، سینئر ڈپٹی چیئرمین رضا محمد رضا، مرکزی جنرل سیکریٹری خورشید کاکاجی، جنوبی پشتونخوا کے صوبائی صدر ایم پی اے نصراللہ خان زیرے اور خیبر پشتونخوا کے نومنتخب صدر اشرف خان نے بھی خطاب کیا اور بشیر باران نے متاثر کن شعر پڑھا۔ اس موقع پر صوبائی انتخابات عمل میں لائے گئے جس میں اشرف خان ہوتی ایڈوکیٹ صدر، محبوب ایوب ایڈوکیٹ سیکریٹری سمیت 17 رکنی صوبائی ایگزیکٹیوز منتخب ہوئے جس سے پارٹی چیئرمین خوشحال خان نے حلف لیا ۔

کانفرس میں خواتین مندوبین کی ایک بڑی تعداد نے بھی شرکت کی۔ مقررین نے کہا کہ اسٹبلشمنٹ نے ریاستی طاقت کے ذریعے پشتونخوا وطن پر دہشتگردی اور دہشتگردوں کو مسلط، ہزاروں معصوم و بیگناہ لوگوں کو شہید، گھروں اور تجارتی مراکز کو تباہ و برباد، جنگی طیاروں کے ذریعے رہائشی علاقوں پر بمباری ، لاکھوں کی تعداد میں خاندانوں کو گھروں سے بیدخل کرکے اپنا علاقے چھوڑنے پر مجبور، چادر و چاردیواری اور عزتوں کی بدترین پامالی جیسے مظالم کی ایسی داستانیں رقم کی ہے کہ پشتونخوا وطن کے عوام اس بربریت، سفاکی اور نسل کشی کے کاروائیوں کوکبھی بھی نہیں بھولیں گے۔

ان تمام حربوں کیبنیادی مقاصد پشتونخوا وطن کے سیاسی قوتوں اور عوام کو قومی خودمختاری، قومی وسائل پر واک و اختیار ، قومی شناخت زبان و ثقافت سے دستبردار اور آزاد اور جمہوری افغانستان سے لاتعلق کرنا ہے اور ان پالیسیوں اور منفی ہتھکنڈوں کا تلسلسل ابھی تک جاری ہے لیکن پشتونخوا وطن کے عوام پنجابی استعمار اور اسٹبلشمنٹ کے ان مذموم منصوبوں کو بخوبی جان چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پشتونخوامیپ کے رہنما اور کارکن اپنیقومی اہداف سے کبھی بھی پیچھے نہیں ہٹینگے اور افغان اور افغانیت اور قومی بیانیے سے دستبردار ہونے کا تصور بھی نہیں کرسکتے بلکہ اپنے سیاسی اکابرین کے نقش قدم پر چلتے ہوئے اپنے قومی اہداف اور مقاصد کے حصول کیلئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کرینگے۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں جمہوری قوتوں کا المیہ یہ ہے کہ وہ وقتا فوقتا اقتدار کے لالچ میں تمام سیاسی اور اخلاقی اقدار پس پشت ڈال کر مصلحتوں کا شکار ہو جاتے ہیں اور ماضی میں اسٹبلشمنٹ کی غیر آئینی، غیر قانونی اور غیر جمہوری اقدامات کو بھول کر صرف اقتدار کی خاطر سودا بازی پر تیار ہوجاتے ہیں اور پھر اسٹبلشمنٹ کی ایما پر سیاسی مخالفین کو کچلنے کیلئے دانستہ اور نا دانستہ اقدامات کا حصہ بن جاتے ہیں ۔ مقررین نے کہا کہ پی ڈی ایم میں شامل پارٹیاں اپنے 26 نکاتی ایجنڈا سے دستبردار ہوگئی ہے اور عوام کو ریلیف دینے کی سنجیدہ کوششوں کی بجائے اسٹبلشمنٹ کی ایما پر سیاسی مخالفین کے خلاف طاقت کے استعمال اور سیاسی کارکنوں کو سیاست سے دستبردار کرنے جیسے اقدامات میں مصروف ہیں جو قابل افسوس ہے اورمستقبل میں اسکے منفی نتائج برآمد ہونگیجو جمہوریت اور جمہوری قوتوں کیلئے نیک شگون نہیں۔

انہوں نے کہا کہ اسٹبلشمنٹ اور انکی پروردہ قوتوں ، سرمایہ داروں، جاگیرداروں اور اشرافیہ کی بداعمالیوں اور عوام دشمن پالیسیوں کی وجہ سے ملک کے عوام کو بدترین مہنگائی ، بیروزگاری، غربت اور بھوک و افلاس کا سامنا ہے اور ان گھمبیر حالات کی وجہ سے عوام دو وقت کی روٹی کیلئے سخت پریشان ہے اور حالات کی بہتری کے کوئی امکانات نظر نہیں آتے اور نہ ہی کوئی ٹھوس منصوبہ بندی کی جارہی ہے۔ اس لئے عوام کو اپنے حق کیلئے احتجاج کرنے کے سوا کوئی چارہ نہیں۔ پشتونخوا میپ اپنے عوام کو تنہا نہیں چھوڑیگی اور عوام کو اس تکلیف دہ صورتحال سے نکالنے کیلئے ہر ممکن جدوجہد کریگی۔