|

وقتِ اشاعت :   June 1 – 2023

کوئٹہ:  آل بلوچستان واٹر فلٹریشن پلانٹ آپریٹرز کے ترجمان محمد ایوب لانگو نے کہا ہے کہ بلو چستان بھر کے تمام واٹر فلٹریشن پلانٹ آپریٹرز گزشتہ 5ماہ کی تنخواہوں سے محروم ہیں، حکومت کی جانب سے فنڈز کی عدم ادائیگی نے صو بے کے واٹر فلٹریشن پلانٹ کو غیر فعال کر دیا ہے۔

وزیر اعلیٰ بلو چستان سے مطالبہ ہے کہ محکمہ پی ایچ ای کے پلانٹ آپریٹرز کی قلیل اجرت کے بقایہ جات ریلیز کر نے کے لئے احکامات جا ری کئے جائیں۔ یہ بات انہوں نے احسان اللہ کے ہمراہ کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے کہاکہ 6نومبر 2021کو اخبارات میں شائع ہو نے والے بیان کے مطابق وزیر اعلیٰ بلو چستان کی جانب سے محکمہ پی ایچ ای کے کنٹریکٹ ملازمین، پلانٹ آپریٹر ز کے قلیل اجرت کے بقایہ جات کی مد میں 120ملین روپے کی منظوری اور 802واٹر فلٹریشن پلانٹس کی فعال کے لئے محکمہ پی ایچ ای کو ہدایات جا ری کی گئی تھی۔

انہوں نے کہاکہ وزیر اعلیٰ بلو چستان کی جانب سے منظورکر دہ سمری پر عملدر آمد نہ ہونا وزارت اعلیٰ کے منصب کی توہین ہے۔ انہوں نے کہاکہ وزیر اعلیٰ بلو چستان کی منظوری کے بعد 5نومبر2021سے یکم جون 2023تک غریب پلانٹ آپریٹرز کی قلیل اجرت کے بقایہ جات ریلیز نہ ہونا باعث تشویش ہے۔ انہوں نے وزیر اعلیٰ بلو چستان سے مطالبہ کیا ہے کہ محکمہ پی ایچ ای کے پلانٹ آپریٹرز کی قلیل اجرت کے بقایہ جات ریلیز کر نے کے لئے احکامات جا ری کئے جائیں۔