اسلام آباد: یونان کے ساحل پر ڈوبنے والی کشتی کے زندہ بچ جانے والوں میں بارہ پاکستانیوں کی شناخت ہو گئی۔
ترجمان دفترخارجہ کا کہنا ہے کہ فی الوقت ہم جاں بحق ہونے والوں میں پاکستانی شہریوں کی تعداد اور شناخت کی تصدیق کرنے سے قاصر ہیں۔ یونان میں پاکستانی مشن سفیر عامر آفتاب کی سربراہی میں مقامی حکام سے رابطے میں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بدقسمت کشتی پر سوار ممکنہ مسافروں کے اہل خانہ سے درخواست کی جاتی ہے کہ وہ تصدیق کے مقاصد کے لیے یونان میں ہمارے مشن سے 24/7 ہیلپ لائن نمبرز پر رابطہ کریں. اہل خانہ تصدیق شدہ لیبارٹریوں سے ڈی این اے رپورٹس اور مسافر کی شناختی دستاویزات info@pakistanembassy.gr پر شیئر کریں۔
دوسری جانب کمشنر میرپور چوہدری شوکت علی نے کہا ہے کہ یونان کشتی حادثہ میں کوٹلی کے مختلف علاقوں کے پچاس کے قریب نوجوان شامل ہیں، ڈیڈ باڈیز کی شناخت کا عمل جاری ہے وزارت خارجہ اور حکومت پاکستان سے رابطے میں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ متاثرہ فیملیز سے رابطے کر رہے ہیں ابھی فیملیز کو بھی اپنے بچوں کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں، حادثے کا شکار نوجوان تین چار ماہ پہلے اپنے گھروں سے بیرون ملک گئے، نوجوان پاکستان سے لیگل ویزہ پر لیبیا تک جاتے ہیں اور وہاں سے غیرقانونی طریقہ اختیار کر کے یورپ جاتے ہیں۔
امجد بیگ کے بھائی نے بتایا کہ تینوں دوست 9جون کو اٹلی کے لیے نکلے تھے، امجد نے آخری کال پر والدہ سے دعا کی درخواست کی تھی۔
علاوہ ازیں ڈوبنے والی کشتی کی ویڈیو بھی سامنے آگئی۔ ویڈیوایک سوارنے بناکردوست کوبھیجی جس نے سوشل میڈیاپہ لگائی۔ کشتی میں کئی سو افرادسوارتھے۔
اسپیکر قومی اسمبلی نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے وزارت داخلہ سے رپورٹ طلب کرلی۔
واضح رہے کہ اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ اس حادثے میں 500 افراد لاپتہ ہیں۔