وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ سائفر معاملے پر بات چیئرمین پی ٹی آئی کی نااہلی تک جا سکتی ہے۔
اسلام آباد میں جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی پر 100 فیصد آرٹیکل چھ لگ سکتا ہے، سائفر سیکرٹ دستاویز ہوتا ہے جسے سیاست کے لیے استعمال کیا گیا، جیب سے نکال کر سائفر دکھایا پھر کہا گیا گم ہو گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس سے بڑی ملک سے غداری نہیں ہو سکتی، آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے ذریعے قومی سلامتی کو کمپرومائز کیا گیا، یہ شخص اپنے سیاسی فوائد کے لیے سیکرٹ ڈاکومنٹ کو استعمال کر سکتا ہے۔
وزیرِ دفاع نے کہا کہ اگر سائفر گم ہوا تو جیب سے نکال کر کیا دکھایا گیا تھا، اعظم خان کا بیان اہم ہے اور ان کے ساتھی بھی وہی باتیں کر رہے ہیں جو ہم کرتے تھے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ جس جوڈیشل افسر کے سامنے اعظم خان نے مؤقف دیا اس سے پوچھا جا سکتا ہے، سابق وزیراعظم کو بیان پر تحفظات ہیں تو عدالت سے کہیں کہ اعظم خان کابیان کیا درست ہے۔
ن لیگی رہنما نے کہا کہ مجھ پر اقامہ کی وجہ سے آرٹیکل 6 لگا دیا گیا تھا، بشیر میمن نے آرٹیکل 6 نہ لگنے دیا، اقامے پر آرٹیکل 6 لگ سکتا ہے تو یہ تو سیکرٹ ڈاکومنٹ ہے، اس کیس پر آرٹیکل 6 سو فیصد لگتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ فواد حسن فواد اور احد چیمہ نے لمبی قید کاٹی اور ثابت قدم رہے، فواد حسن فواد اور احد چیمہ کا ایمان اللّٰہ نے قائم رکھا، ان افراد کو کہا گیا کہ آپ نواز شریف کے خلاف بیان دو۔