|

وقتِ اشاعت :   July 23 – 2023


تربت: پی این پی عوامی کی طرف سے ٹیچنگ ہسپتال تربت، مکران میڈیکل کالج کی آسامیوں کوعدالت سے حکم امتناعی کے ذریعے رکوانے کے خلاف تربت میں اتوار کے روز ایک احتجاجی ریلی نکالی گئی، ریلی کا آغاز پی این پی عوامی کے دفتر سے کیاگیا ریلی کے شرکاء نے براستہ پولیس تھانہ نیشنل بنک، شہید فدا چوک، سینما چوک سے واپس تربت پریس کلب تک گشت کیا، ان کے ہاتھوں میں بینرز اورپلے کارڈز تھے جن پر نیشنل پارٹی کے خلاف نعرے اورمطالبات درج تھے، ریلی کے شرکاء نیشنل پارٹی کی قیادت اور آسامیوں کو اسٹے کرانے کے خلاف شدید نعرے بازی کررہے تھے، تربت پریس کلب کے سامنے مظاہرہ سے پی این پی عوامی کے رہنما میران حیات نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ نیشنل پارٹی نے مکران میڈیکل کالج اور ٹیچنگ ہسپتال تربت کی آسامیوں کو ہائی کورٹ سے اسٹے کراکر ایک پھر اپنی بدنیتی کا مظاہرہ کیا،

نیشنل پارٹی کی غریب دشمن اورروزگار دشمن پالیسیوں کی وجہ سے نیشنل پارٹی کی سیاست آج ختم ہوکر رہ گئی ہے نیشنل پارٹی قومی پارٹی نہیں بلکہ ایک کنبہ کی پارٹی ہے، نیشنل پارٹی کے پرچم میں 4ستارے چاروں قومی اکائیوں کی نمائندگی نہیں کرتے بلکہ 4 گھروں کی نمائندگی کرتے ہیں، آج کیچ کے عوام نے جس جذبے کا اظہار کیا اسی جذبہ کوبرقرار رکھیں، کیچ کے قائد سیداحسان شاہ ہیں، میر ابوالحسن آسکانی نے کہاکہ آج کیچ کے عوام نے تعصب اورنسلی سیاست کے علمبردار نیشنل پارٹی کے تابوت میں آخری کیل ٹونک دی ہے، کیونکہ ڈاکٹرمالک کی سیاست صرف اور صرف کرسی کے حصول کیلئے ہے۔

نہیں بلوچ، بلوچستان سے کوئی دلچسپی نہیں، انہوں نے وزیراعلیٰ کے حصول کیلئے نوجوانوں کو ورغلاکر استعمال کیا اور ہزاروں نوجوانوں کو لاپتہ کرایا، شہید ایوب بلیدی، شہید فدااحمد او رشہید مولابخش کے قاتل نیشنل پارٹی میں ہیں، نیشنل پارٹی روزگار دشمن اور غریب دشمن پارٹی ہے انہوں نے کہاکہ کیچ کی پوسٹوں کو اسٹے کرایاگیا کیا یہ پوسٹ پنجابی اور پٹھانوں کیلئے تھے جن کے خلاف یہ عدالت میں گئے ہیں یہ پوسٹ یہاں کے غریب بے روزگار نوجوانوں کیلئے تھے ان آسامیوں پر یہاں کے لوگوں کو بھرتی ہونا تھا مگر کسی غریب کے گھرکا چولہا جلتادیکھ کر انہیں برداشت نہیں ہوتا،

ان کی سیاست غریب کے منہ سے نوالہ چھین کر ان پر حاکمی کرنا ہے مگر اب یہ سوچ یہاں کے عوام نے ہمیشہ ہمیشہ کیلئے دفن کردی ہے، کیچ کے عوام غریب دشمنی کی سیاست کو کسی صورت برداشت نہیں کریں گے، انہوں نے کہاکہ آج عوام خود نکلے ہیں۔

اگر سید احسان شاہ کال دیں تو عظیم الشان احتجاجی ریلی نکالیں گے، سراج بیبگر نے کہاکہ سید احسان شاہ نے ڈاکٹر مالک کو انتخابی میدان سے ہمیشہ کیلئے آؤٹ کردیاہے، ڈاکٹر مالک کبھی بھی اب ووٹ سے نہیں جیت سکتا اس لئے وہ ہمیشہ غریب عوام سے بدلہ لینے کیلئے سرگرم رہتے ہیں، انہوں نے کہاکہ سیدا حسان شاہ کی سیاست اورجدوجہد غریب عوام کیلئے ہے وہ غریبوں کے دلوں پر راج کرتے ہیں نیشنل پارٹی کی غریب دشمنی دیکھ کر آج بغیر کسی کال کے غریب بے روزگار عوام خود ہزاروں کی تعداد میں نکلے ہیں یہ اس بات کی جانب اشارہ ہے کہ غریب عوام اب سیاسی طورپر سب کچھ سمجھ چکے ہیں، نعمت سنگھور نے کہاکہ ڈاکٹر مالک وزیراعلیٰ رہے مگر ان کے دور میں 35ہزار آسامیاں خالی تھے وہ صرف اپنے خاندان کیلئے چند پوسٹ لائے، کسی غریب کو انہوں نے نوکری نہیں دلائی،

انہوں نے کہاکہ کیا غریب نوجوان بلوچ قوم کا حصہ نہیں کہ جن کی روزی روٹی کے پیچھے نیشنل پارٹی اور اس کے رہنما پڑے ہیں، ریلی سے چاکر بلوچ، امام بخش، داد جان سبزل ودیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ڈاکٹرمالک اب الیکشن اور ووٹ کا خیال دل سے نکال دے غریب کی بددعاؤں سے ان کی سیاست ختم ہوگئی ہے، انہوں نے کہاکہ توتک کی اجتماعی قبروں، ہزاروں نوجوانوں کو اٹھانے اور غریب بے روزگاروں کی روزی کے پیچھے پڑکر نیشنل پارٹی کا اصل چہرہ بے نقاب ہوگیا ہے، نیشنل پارٹی نے اپنے دور میں مکران کے بارڈر بند کرائے تاکہ یہاں کے لوگ فاقہ کشی پرمجبورہوجائیں۔