پانامہ پیپرز تحقیقات کیس میں امیرِ جماعت اسلامی سراج الحق نے سپریم کورٹ میں جواب جمع کرا دیا۔
جسٹس سردار طارق مسعود کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے جماعت اسلامی کے وکیل سے 9 سوالات کے جواب مانگے تھے۔
سپریم کورٹ نے سوال کیا کہ کن حالات، مقصد اور وجوہات کی بنا پر جماعت اسلامی نے اپنی درخواست الگ کی؟
عدالت پوچھا کہ جماعت اسلامی کی طرف سے یہ درخواست سب سے پہلے دائر کی گئی تھی۔
جماعت اسلامی نے جواب جمع کراتے ہوئے کہا کہ پانامہ کیس سننے والے بینچ نے کہا تھا اگر جماعت اسلامی کا کیس سنا گیا تو فیصلے میں کئی سال لگ سکتے ہیں۔
جواب میں کہا گیا کہ پانامہ کیس سننے والے بینچ نے کہا ہم پہلے نواز شریف کے کیس کو سنیں گے، بینچ کی اصل توجہ اس وقت کے وزیرِ اعظم نواز شریف کے کیس پر تھی۔