|

وقتِ اشاعت :   August 12 – 2023

 راولپنڈی: چیف جسٹس آف پاکستان عمر عطا بندیال کی زیر صدارت نیشنل جوڈیشل پالیسی میکنگ کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں عدلیہ میں خالی آسامیاں ترجیح بنیادوں پر کیے جانے سمیت دیگر اہم امور پر زور دیا گیا۔

 کمیٹی اجلاس کے اعلامیے میں تفتیشی افسران اور استغاثہ کی تربیت کو اجاگر کیا گیا۔ اس موقع پر چیف جسٹس نے کہا گیا کہ بروقت چالان عدالتوں میں جمع ہونے چاہیں تاکہ مقدمات جلد نمٹائے جائیں۔ میٹنگ میں چیف جسٹس شریعت کورٹ سمیت چاروں صوبائی ہائی کورٹس کے چیف جسٹس صاحبان نے شرکت کی۔ میٹنگ میں صوبائی آئی جیز، صوبائی ایڈووکیٹ جنرلز بھی شریک تھے۔

اجلاس میں چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ عدلیہ فوری انصاف کی فراہمی کیلئے پر عزم ہے جبکہ من گھڑت اور جھوٹی مقدمہ بازی کی حوصلہ شکنی ہونی چاہیے۔ متبادل ثالثی نظام انصاف عدالتوں پر بڑھتے مقدمات کا بوجھ کم کرنے کیلئے انتہائی اہم ہے۔

 

چیف جسٹس نے انصاف کی فراہمی کیلئے عدالتوں اور جوڈیشل افسران کو انفارمیشن ٹیکنالوجی کے استعمال پر زور دیا۔ انہوں نے کہا ہائیکورٹس کے چیف جسٹس صاحبان کو تربیتی پروگرامز سے استفادہ کرنا چاہیے۔