|

وقتِ اشاعت :   August 14 – 2023

کنونشن سینٹر اسلام آباد میں پرچم کشائی کی تقریب سے خطاب میں صدرمملکت نے کہا کہ 1947 میں لاکھوں مسلمانوں نے جان کی قربانی پیش کی۔ یہ عظیم قربانی آزادی، جمہوریت، سماجی انصاف، آئین اور میرٹ کےلئے دی گئی۔ انصاف کے لیے فریقین کو سننا ضروری ہے۔ سیاست دان اور اسٹیک ہولڈرز درگزر کا رویہ اپنائیں۔

اس سے قبل صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے اہل وطن کو آزادی کی 76ویں سالگرہ پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس دن ہم بانیان پاکستان اور تحریک ِپاکستان کے کارکنوں کی قربانیوں کو خراج ِعقیدت پیش کرتے ہیں، آج قوم کو درپیش سماجی، سیاسی، معاشی اور سکیورٹی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے متحد ہونے کی ضرورت ہے۔

جشن آزادی کے موقع پر قوم کے نام اپنے جاری پیغام میں صدر مملکت نے کہا کہ بانیان پاکستان اور تحریک آزادی کے کارکنوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں،جنہوں نے مشکلات اور ظلم کا سامنا کیا اور پاکستان کے حصول کیلئے بے پناہ چیلنجز کا بہادری سے مقابلہ کیا، ان لوگوں کی داستانیں ہماری آنے والی نسلوں کیلئے مشعل راہ ہیں،ہمیں قیام ِپاکستان کیلئے اپنے آباؤ اجداد کی قربانیوں کی قدر کرنی چاہیے اور عوام کی خوشحالی کیلئے کام کرنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ آج کے دن 76 سال قبل قائدِ اعظم محمد علی جناح کی ولولہ انگیز قیادت میں برصغیر کے مسلمانوں نے ایک تاریخی جدوجہد کے بعد آزادی حاصل کی۔

ڈاکٹر عارف علوی کا کہنا تھا کہ ہندوستان کے مسلمان اپنے لیے ایک ایسا وطن چاہتے تھے جہاں وہ آزادی سے اپنی انفرادی اور اجتماعی زندگی کو اسلام کی تعلیمات کے مطابق ترتیب دے سکیں۔ یہ دن نوآبادیاتی تسلط سے آزادی کی جدوجہد میں ہماری جمہوری اور سیاسی کاوشوں کے منطقی انجام کی علامت ہے۔صدر مملکت نے کہا کہ آج کا یہ دن ہمیں خود شناسی کا موقع بھی فراہم کرتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں ملک کی موجودہ ترقی کی سطح ، درپیش چیلنجز اور مستقبل میں ترقی کے مواقع پر غور کرنا چاہیے۔ یہی وقت ہے کہ ہم بابائے قوم کے وژن کے مطابق ایک مضبوط اور خوشحال پاکستان کی تعمیر کیلئے اپنے عزم کی تجدید کریں۔

میں اپنے ہم وطنوں سے گزارش کرتا ہوں کہ وہ اپنے معاشرے کے محروم طبقات کی فلاح و بہبود اور ترقی کیلئے کام کریں۔ آئیں ، عہد کریں کہ اسلام کے بیان کردہ جمہوریت، آزادی، مساوات، رواداری، عفو و درگزر، سماجی و اقتصادی انصاف، اور اخلاقی اصولوں کو برقرار رکھیں گے ۔انہوں نے کہاکہ آئیں ، آج ہم غیر قانونی طور پر بھارتی زیرِتسلط جموں و کشمیر میں دہائیوں سے بھارتی مظالم کا سامنا کرنے والے اپنے مظلوم بھائیوں اور بہنوں کو بھی یاد رکھیں۔ 2019 میں مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی قانونی حیثیت کو ختم کرنے سمیت ، بھارت کے غیر قانونی اقدامات نے ماورائے عدالت قتل، تشدد اور غیر قانونی حراستوں کی صورت میں وادی میں انسانی حقوق کی صورتحال کو مزید خراب کیاہے۔

صدرمملکت کا کہنا تھا کہ ہم اپنے کشمیری بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہیں اور انہیں ان کے جائز حق خودارادیت کیلئے غیر متزلزل اور سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھنے کا یقین دلاتے ہیں۔صدرمملکت نے کہا کہ اس موقع پر میں پوری پاکستانی قوم سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ ثابت قدم رہیں اور ملک کی ترقی کیلئے دل و جان سے کام کریں۔ آج قوم کو درپیش سماجی، سیاسی، معاشی اور سکیورٹی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے متحد ہونے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئیں عزم کریں کہ ملک کی سلامتی، خوشحالی اور ترقی کے لیے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔