افغانستان میں حکومت سنبھالنے کے 2 سال مکمل ہونے پر طالبان نے کہا ہے کہ ملک میں لڑکیوں کی تعلیم پر پابندی برقرار رہے گی۔
طالبان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے غیرملکی میڈیا کو انٹریو دیتے ہوئے کہا ہے کہ طالبان اپنی حکمرانی کو ایسی حکومت سمجھتے ہیں جس کے قوانین اسلام سے قانونی حیثیت حاصل کرتے ہیں اور حکومت کو کسی قسم کا کوئی خطرہ نہیں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ 2 سال گزر جانے کے بعد ہماری حکومت کو بیرون یا اندرون ملک سے کوئی خطرہ نہیں ہے۔
انٹرویو کے دوران ذبیح اللہ مجاہد سے لڑکیوں کی تعلیم پر پابندی کے حوالے سے سوال پوچھا گیا تو انہوں نے اسے مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ پابندی برقرار رہے گی۔
واضح رہے کہ طالبان نے لڑکیوں کی چھٹی جماعت سے آگے کی تعلیم پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔