|

وقتِ اشاعت :   September 10 – 2023

کراچی: بلوچستان کے نگران وزیر اطلاعات جان اچکزئی نے کہا ہے کہ ایرانی تیل کے نیٹ ورک کو ختم کریں گے،اسمگلنگ کا خاتمہ آرمی چیف کے وڑن کا حصہ ہے۔بلوچستان کے نگران وزیر اطلاعات جان اچکزئی نے کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ فیصلہ ہوا ہے جہاں اسمگلنگ بہت زیادہ ہے اس کے خلاف کارروائی کرنی ہے، اسمگلنگ میں ملوث افراد کو ملک بدر کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ سندھ کی سپلائی لائن منقطع کرنے کیلیے مشترکہ کوشش کررہے۔ ڈرگ کی کاشت کی روک تھام کے لیے 60 سے زائد افغانوں کو بھی پکڑا گیا جو ایک بہت بڑی کامیابی ہے۔

الیکشن جب بھی ہوں ہم ذمہ داری سے کروائیں گے، آرمی چیف کا وڑن ہے کہ 100 بلین ڈالر بلوچستان میں آئیں گے۔جان اچکزئی نے کہا کہ اسمگلنگ کو روک رہے ہیں، ایرانی پئٹرول کو بند کیا ہے۔ جو لوگ اس میں ملوث تھے ان کو بھی پکڑ رہے ہیں۔ سندھ بلوچستان بارڈرز کی سپلائی لائن پر کام کررہے ہیں۔ ایرانی تیل کے حوالے سے بڑا کام کیا ہے۔ کرنسی کے حوالے سے کریک ڈان میں بہت کامیابی مل رہی ہے۔

کوئٹہ میں ایک کروڑ ڈالر سے زیادہ ریکور کیے ہیں۔انہوں نے کہا کہ لوگ بلوچستان آئیں اور ہمارے وڑن کو دیکھیں، بلوچستان کا وزیر کھیل 22 سالہ ہے، اسپورٹس اور کلچر سے اس کو لگا ہے۔ گوادر میں انٹرنیشنل میچز بھی کھیلے سکتے ہیں۔ ہم ایشیا کپ اور ورلڈ کپ کے لیے تیاری کریں گے۔ شاہد آفریدی کو بھی کوئٹہ، خضدار اور گوادر کے دورے کی دعوت دیتے ہیں۔

بلوچستان کے بچوں کے مستقبل کو ہر صورت یقینی بنائیں گے۔انہوں نے کہا کہ ایرانی تیل 5 ارب مالیت کا بزنس بن گیا ہے صوبے میں 500 سے زیادہ ایرانی پمپس بند کردیے ہیں کرنسی اور ایرانی تیل کے حوالے سے کریک ڈاؤن کررہے ہیں۔انھوں نے کہا کہ حوالہ اور ہنڈی ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے، کوئٹہ کے ایک علاقے سے 1 کروڑ ڈالرز سے زیادہ ریکور کیے۔جان اچکزئی کا کہنا تھا کہ ہم ایرانی تیل کے نیٹ ورک کو ختم کریں گے، سندھ حکومت سے بھی سپلائی لائن منقطع کرنے کیلیے مشترکہ کوشش کررہے ہیں

صوبائی نگراں وزیر نے کہا کہ اسمگلنگ کا خاتمہ آرمی چیف کے وڑن کا حصہ ہے، اسمگلنگ میں ملوث افراد کو ملک بدر کریں گے۔انھوں نے کہا کہ غیرقانونی افغان پناہ گزینوں کی وجہ سے امن و امان خراب ہورہا ہے، کس افغان پناہ گزین کو رکھنا ہے اور کسے نہیں رکھنا ابھی تک یہ واضح نہیں ہوسکا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے مسائل کا حل ہماری ترجیح ہے، کھیل کے شعبے کے فروغ کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں۔