کوئٹہ : بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی بیان میں نگران وفاقی وزیر داخلہ و سینیٹر باپ پارٹی سرفراز بگٹی کے بیان پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ نگران وفاقی وزیر داخلہ اور حکومت کی ذمہ داری یہ بنتی ہے کہ وہ صاف وشفاف انتخابات کے انعقاد میں اپنا کردار ادا کریں۔
تواتر کے ساتھ بلوچستان میں باپ پارٹی اور ڈیتھ سکواڈ کے گٹھ جوڑ کو دوام دیتے ہوئے نگران حکومت بالخصوص وزیر داخلہ کی جانب سے شفیق محمد زئی جن کا تعلق بھی پس پشت باپ پارٹی سے ہے ان کیلئے ایمانداری کے سرٹیفکیٹ جاری کرنے کے ثابت ہوتا ہے ۔
کہ باپ پارٹی کے سیاسی و غیر سیاسی لوگ یکجا ہو کر بی این پی کے جمہوری اور پارلیمانی جدوجہد کا راستہ روکنا چاہتے ہیں۔
سردار اختر جان مینگل و دیگر اکابرین کا قصور یہ ہے کہ وہ جمہور کی سیاست پر یقین رکھتے ہیں مخالفین کو یہ معلوم ہے کہ اگر بلوچستان نیشنل پارٹی مزید مضبوط ہو منظم ہوئی تو انہیں بلوچستان کے سیاسی ماحول میں عوام انہیں جگہ نہیں دیں گے اکیسویں صدی میں بلوچ اور بلوچستانی عوام اتنے باشعور ہو چکے ہیں ۔
کہ وہ سیاسی اکابرین کے کردار سے بخوبی واقف ہیں۔۔
باپ پارٹی کے سیاسی عمل کے بارے میں بھی بخوبی جانتے ہیں الیکشن کمیشن آف پاکستان فوری طور پر نگران وفاقی وزیر داخلہ کے بیانات ، سیاسی سرگرمیوں کا نوٹس لیتے ہوئے انہیں سمجھائے کہ نگران حکومتیں غیر جانبدار ہوا کرتی ہیں باپ پارٹی اور ان کے حواری مل کر بلوچستان کے سیاسی لوگوں کا راستہ روکنا چاہتے ہیں صاف شفاف انتخابات کے انعقاد کیلئے ضروری ہے۔
کہ نگران وزیراعظم سمیت پوری کابینہ اپنی توجہ انتخابات کے انعقاد کو یقینی بنانے پر مرکوز رکھے مگر نگران وفاقی حکومت بلوچستان میں باپ پارٹی کی انتخابی مہم چلا رہی ہے۔
جو انتخابات کے ضابطہ اخلاق اور اصولی کا منافی اقدامات ہیں ارباب و اختیار ان تمام اقدامات کا سختی سے نوٹس لیں کیونکہ پارٹی قائد نے جن خدشات کا اظہار کیا تھا آج نگران حکمرانوں کے ان بیانات سے یہ واضح ہو چکا ہے کہ وہ بلوچستان میں بی این پی سمیت سیاسی جماعتوں کا راستہ روکنے کیلئے اقدامات کرے رہے ہیں