|

وقتِ اشاعت :   October 8 – 2023

مقبوضہ بیت المقدس: فلسطینی مزاحمتی تنظیم اور غزہ کی حکمراں جماعت حماس کے اچانک بڑے حملے کے نتیجے میں اب تک ہلاک اسرائیلیوں کی تعداد 300 ہوگئی ہے اور 1600 زخمی ہیں جبکہ اسرائیلی فورسز سے جھڑپیں تاحال جاری ہیں۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق کل سے ابتک غزہ سے اسرائیل پر7 ہزار سے زائد راکٹ فائر کیے گئے ہیں، حماس کے مجاہدین نے اسرائیل پر بری، بحری اور فضائی تینوں طرف سے حملہ کیا جو تاریخ کا سب سے بڑا حملہ ہے۔

حماس نے 57 صہیونی فوجیوں کو قیدی بھی بنالیا جبکہ متعدد اسرائیلی فوجی گاڑیوں کو بھی قبضے میں لے لیا اور کئی ٹینکس بھی تباہ کر دیے ہیں۔

اسرائیل نے حملے کے جواب میں غزہ کی پٹی پر کئی عمارتوں اور عام شہریوں کو نشانہ بنایا، اسرائیلی فضائی حملوں میں اب تک 232 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جبکہ 1700 زخمی ہیں۔

حماس کے فوجی ونگ القسام بریگیڈز کے سربراہ کمانڈر محمد الضیف ’ابو خالد‘ نے آپریشن طوفان الاقصی شروع کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یہ حملہ اسرائیل کی جانب سے مسجد الاقصیٰ میں مسلسل اشتعال انگیزی اور فلسطینیوں پر مظالم کا جواب ہے۔

دوسری جانب، اسرائیل نے جنوبی لبنان پر توپ خانے سے فائر کیے ہیں۔ ایک بیان میں اس حملے کے بارے میں مزید تفصیلات بتائے بغیر کہا گیا ہے کہ ’’اسرائیلی توپ خانہ لبنان کے اس علاقے پر حملہ کر رہا ہے جہاں سے گولی چلائی گئی‘‘۔

اسرائیلی وزیراعظم نے کہا ہے کہ اسرائیل حالت جنگ میں ہے اور حماس نے جنگ چھیڑ کر بڑی غلطی کی ہے کیونکہ یہ جنگ ہم ہی جیتیں گے۔