|

وقتِ اشاعت :   November 6 – 2023

کوئٹہ: ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے چیئر مین ڈاکٹر یاسراچکزئی اورسیکرٹری جنرل ڈاکٹر امان اللہ نے کہا ہے

کہ سول ہسپتال کوئٹہ میں پھیلنے والے کانگو وائرس سے لڑتے ہوئے ہمارا ساتھی ڈاکر شکر اللہ شہید ہوگیا ہے، ہمارے پاس سہولیات کا فقدان ہے،وزیر اعلیٰ اور وزراء کا علاج سرکاری ہسپتالوں میں ہونا چاہیے۔ یہ بات انہوں نے اتوار کو کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کر تے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہاکہ ہمارے پاس سہولیات کا فقدان ہے

لوچستان حکومت نے ساتھی ڈاکٹرز کو کراچی بھیجنے کے لئے ائیر ایمبولینس فراہم نہیں کی،ڈاکٹر شکر اللہ شہید کی ایمبولینسز کو وند کے مقام پر کوسٹ گارڈ نے روکے رکھا۔ انہوں نے کہا کہ دو سال سے سہولیات کی کمی کا رونا رو رہے ہیں کورونا کے بعد امید تھی کہ ہم وباء سے لڑنے کے لئے تیار ہیں لیکن ہمارے پاس ابھی بھی سہولیات نہیں ہیں۔

انہوں نے کہاکہ سول ہسپتال کوئٹہ میں سی بی سی ٹیسٹ کی سہولت تک موجود نہیں ہے سرکاری ہسپتالوں میں مشینری فعال کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔

انہوں نے کہاکہ جس وارڈ سے وباء پھیلی گئی ہے تین دن کے لئے اس جو بند کر رہے ہیں ہم اب اپنا علاج کریں یا پھر مریضوں کا علاج ومعالجہ کریں۔ انہوں نے کہاکہ وزیر اعلیٰ اور وزراء کا علاج سرکاری ہسپتالوں میں ہونا چاہیے۔