|

وقتِ اشاعت :   November 24 – 2023

نگران وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی کا کہنا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی کے لیے اسلامی ممالک بشمول پاکستان نے اسرائیل اور بین الاقوامی برادری پر دباؤ ڈالا۔

چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی زیر صدارت ہونے والے ایوان بالا کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے نگران وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی کا کہنا تھا غزہ کی صورت حال بہت گھمبیر ہے، غزہ میں 16 ہزار شہادتیں ہو چکی ہیں اور 40 ہزار افراد زخمی ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ اسرائیل جنگی جرائم کر رہا ہے، غزہ سارا تباہ ہو چکا ہے، غزہ میں کئی میڈیکل سہولیات فراہم کرنے والے ادارے تباہ ہو چکے ہیں، اسرائیل کو جواب دہ قرار دینا چاہیے، پاکستان کے اقوام متحدہ میں کردار کی تعریف کی گئی۔

جلیل عباس جیلانی کا کہنا تھا پاکستان نے اقوام متحدہ اور دیگر عالمی فورمز پر بھی کہا کہ اسرائیل نسل کشی کا مرتکب ہو رہا ہے، اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) نے جنگ بندی کی کوششیں کی، جنگ بندی کیلئے اسلامی ممالک بشمول پاکستان نے اسرائیل اور بین الاقومی برادری پر دباؤ ڈالا۔

نگران وزیر خارجہ کا کہنا تھا سیز فائر معاہدے کے تحت 50 اسرائیلیوں کو حماس رہا کرے گا، معاہدے کے تحت اسرائیل 150 فلسطینیوں کو رہا کرے گا، حماس کے پاس 250 اسرائیلی قیدی ہیں۔

ان کا کہنا تھا اردن اور مصر سے رابطے ہیں، انہیں کہا ہے کہ ہم زخمیوں کو پاکستان میں طبی سہولیات دینا چاہتے ہیں، مریض ائیر لفٹ کرنے کیلئے بھی اسرائیل کی اجازت درکار ہے، اسرائیل زخمیوں کی بھی اسکروٹنی کرتا ہے۔

خیال رہے کہ 7 اکتوبر سے غزہ میں جاری اسرائیلی بمباری میں حماس اور اسرائیل کے درمیان ہونے والے سیز فائر معاہدے کے تحت آج سے 4 روز کے لیے جنگ بندی ہوئی ہے۔

جنگ بندی کے دوران غزہ میں ہر روز امدادی سامان کے 200 ٹرک داخل ہوں گے جس میں ایندھن اور گیس بھی شامل ہو گا۔