|

وقتِ اشاعت :   December 24 – 2023

اسلام آباد میں نیشنل پریس کلب کے سامنے بلوچ یکجہتی کونسل کے مظاہرین کا احتجاج جاری ہے، نگران وزیراعظم کی قائم کردہ کمیٹی کے اراکین نے مذاکرات کیے۔

وفاقی وزرا فواد حسن فواد اور مرتضیٰ سولنگی نے مظاہرین سے بات چیت کی اس موقع پر گورنر بلوچستان ملک ولی کاکڑ بھی نگران وفاقی وزرا کے ہمراہ موجود تھے۔

بلوچ یکجہتی کمیٹی کے نمائندوں سے گفتگو میں فواد حسن فواد کا کہنا تھا کہ وہ یہاں وزیراعظم کی جانب سے مذاکرات کرنے آئے ہیں، مظاہرین کے تمام جائز مطالبات پورے کیے جائیں گے۔

کمیٹی کی ملاقات کے بعد جاری اعلامیے میں کہا گیا کہ طرفین میں گفتگو اچھے ماحول میں ہوئی، فریقین کی جانب سے آج دوبارہ مذاکرات پر آمادگی کا اظہار کیا گیا ہے جبکہ اس سے پہلے دن میں بھی گورنر بلوچستان ملک ولی کاکڑ نے مظاہرین سے مذاکرات کیے۔

ادھر سابق رکنِ قومی اسمبلی علی وزیر، فرحت اللہ بابر اور سینیٹر مشتاق احمد، بھی بلوچ یکجہتی کونسل کے مظاہرے میں شریک ہوئے۔

پیپلز پارٹی کے رہنما فرحت اللہ بابر نے میڈیا سے گفتگو میں کہا بلوچ بنیادی انسانی حقوق مانگ رہے ہیں جبکہ جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد نے کہا کہ آئین پر عمل کرتے ہوئے تمام جبری لاپتا افراد کو بازیاب کیا جائے۔

دوسری جانب بلوچ یکجہتی کمیٹی کی جانب سے خضدار، حب، قلات، گوادر سمیت بلوچستان کے مختلف اضلاع میں احتجاجی مظاہرے اور شٹربند ہڑتالیں کی گئیں اور بھوانی کے مقام پر کراچی، کوئٹہ قومی شاہراہ پر دھرنے کے باعث ٹریفک دوسرے روز بھی معطل رہی۔