|

وقتِ اشاعت :   January 6 – 2024

برطانوی جریدے میں شائع بانی ٹی پی آئی کے مضمون پر ردِ عمل دیتے ہوئے نگران وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی نے کہا ہے کہ مبینہ طور پر بانی پی ٹی آئی کی جانب سے تحریر آرٹیکل کے بارے میں جریدے کے ایڈیٹر کو لکھا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ یہ حیران کن اور پریشان کن ہے، معزز ادارے نے ایسے فرد کے نام سے مضمون شائع کیا جو جیل میں ہے، اسے سزا ہوچکی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اخلاقی معیارات برقرار رکھنا اور ذمہ دارانہ صحافت کو فروغ دینا انتہائی ضروری ہے، جاننا چاہیں گے کہ مضمون کی اشاعت کے حوالے سے ادارتی فیصلہ کیسے کیا گیا؟

نگران وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ مواد کی قانونی حیثیت اور اعتبار کے حوالے سے کن باتوں کو مدِنظر رکھا؟ کیا جریدے نے دنیا کے کسی اور حصے سے جیل میں بند سیاست دانوں کے گھوسٹ آرٹیکل شائع کیے ہیں؟

وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی کا کہنا تھا کہ اگر جیل میں بند مجرم میڈیا کو لکھنے کیلئے آزاد ہوتے تو وہ اپنی یک طرفہ شکایات کو نشر کرنے کیلیے ہمیشہ اس موقع کا استعمال کرتے۔

واضح رہے کہ راولپنڈی کی اڈیالا جیل میں قید پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان نے برطانوی جریدے دی اکنامسٹ میں مضمون لکھا ہے اور ایک بار پھر الزام دُہرایا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ نے ہی امریکا کے دباؤ پر ان کی حکومت گرائی۔

اپنے مضمون میں بانی پی ٹی آئی نے الزام عائد کیا ہے کہ لیول پلیئنگ فیلڈ تو دور کی بات، اسٹیبلشمنٹ پی ٹی آئی کو سرے سے فیلڈ ہی دینے کو تیار نہیں۔

عمران خان نے الیکشن کے انعقاد پر بھی شکوک و شہبات کا اظہار کیا اور لکھاکہ 8 فروری کو الیکشن کا اعلان ہوچکا لیکن گزشتہ سال مارچ میں سپریم کورٹ کے واضح حکم کے باوجود پنجاب اور خیبر پختونخوا میں انتخابات نہیں کرائے گئے۔