|

وقتِ اشاعت :   February 15 – 2024

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے ملک بھر میں 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات کے نتائج پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج پورا ملک انتخابی نتائج پر سوال اٹھا رہا ہے، پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت الیکٹرانک ووٹنگ مشین (ای وی ایم) کا آئیڈیا لے کر آئی لیکن اسے مسترد کیا گیا، اگر ای وی ایم ہوتی تو آج یہ مسائل نہ ہوتے۔

 صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے ایوانِ صدر میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اوورسیزپاکستانیوں کے ووٹ کا حق دلوانے کی کوشش کی، الیکٹرانک ووٹنگ مشین کا آئیڈیا لائے لیکن اسےمسترد کیا گیا، آج پورا ملک انتخابی نتائج پر سوالات اٹھا رہا ہے۔

ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ اگر الیکٹرانک ووٹنگ مشین ہوتی تو آج یہ مسائل نہ ہوتے، ہر پاکستانی کو مسائل کا حل معلوم ہے لیکن لیڈ شپ کی کمی ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ سائنس کا زمانہ ہے اور نوجوان آئیڈیاز کے کارخانے ہیں، میرے حساب سے اعتماد اور امید ختم ہوچکی، پرانی باتیں چھوڑیں، آگے کی طرف بڑھیں، جب قومیں بھٹکتی ہیں تو لیڈرشپ کو سامنے آکر رہنمائی کرنی چاہیے۔

صدر عارف علوی نے کہا کہ پاکستان پر اشرافیہ کا قبضہ ہے، ڈھائی کروڑ بچے اسکول سے باہر ہیں، بھارت، سری لنکا، بنگلہ دیش کے 100 فیصد بچے اسکولز میں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر اشرافیہ کا قبضہ سیاست پر ہوگا تو ملک آگے نہیں بڑھ سکتا، ملک کو متحد کرنے کی ضرورت ہے، اتحاد کے بغیر کچھ ممکمن نہیں، اگر اتحاد نہیں ہوگا تو بیرونی سرمایہ کاری نہیں آئے گی۔