|

وقتِ اشاعت :   March 31 – 2024

اسلام آباد: حکومت نے آئی ایم ایف کو نئے پروگرام کیلیے بجلی، گیس مہنگی اور نئے ٹیکسز لگانے کی یقین دہانی کرادی۔

پاکستان کو بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے تین ارب ڈالر کے اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ پروگرام کے ختم ہوتے ہی سات ارب ڈالر سے زائد مالیت کا تین سالہ نیاایکسٹنڈڈ فنڈ فسیلٹی پروگرام ملنے کی توقع ہے۔ اس کے لیے حکومت نے بجلی گیس ٹیرف بڑھانے اور نئے ٹیکس اقدامات اٹھانے کی یقین دہانی کرا دی ہے جبکہ آئی ایم ایف نے کلائمیٹ فنانسنگ کیلئے مذاکرات کا بھی عندیہ دیدیا اور قرض کے موجودہ دستیاب کوٹے میں اضافے کی بھی توقع ہے۔ اس نئے پروگرام کیلئے درخواست آئندہ ماہ دی جائے گی۔

وزارت خزانہ ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف سے نئے تین سالہ قرض پروگرام کیلئے مذاکرات دو سے تین ماہ جاری رہنے کاامکان ہے اور آئندہ مالی سال 2024-25 کا بجٹ بھی آئی ایم ایف کی شرائط کے مطابق تیار کرنا ہوگا۔

 

ذرائع نے کہا کہ آئی ایم ایف سے نئے قرض پروگرام سے متعلق پی ٹی آئی کے تحفظات نظر انداز کردیے گئے ہیں۔آئی ایم ایف نئی مخلوط حکومت سے مذاکرات کیلئے پرعزم ہے اور نئے پروگرام پرعمل درآمد کیلئے اپوزیشن جماعتوں سے ضمانت کی ضرورت نہیں پڑے گی۔

ذرائع کے مطابق بجلی گیس ٹیرف میں اضافہ، کاسٹ ریکوری اصلاحات اور نئے ٹیکس اقدامات شرائط میں شامل ہیں، مہنگائی میں کمی آنے تک پالیسی ریٹ میں کمی نہ کرنے کی بھی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔