|

وقتِ اشاعت :   April 17 – 2024

کوئٹہ +اندرون بلوچستان :بلوچستان کے مختلف شہروں میں موسلادار طوفانی بارشوں سے نظام زندگی مفلوج ہوکر رہ گیا گزشتہ رات سے شروع ہونے والی بارشوں سے کھڑی فصلات اور رہائشی مکانات کو شدید نقصان ندی نالوں میں طغیانی کچے راستے بہہ گئے متعدد مکانات کی دیواریں زمین بوس ہوگئیں۔ گوادر میںگذشتہ شب سے جاری موسلادار بارش سے گوادر شہر کے کئی علاقے پانی میں ڈوب گئے اور پانی رہائشی گھروں میں داخل ہوگیا،سیلابی ریلہ سے پاک افغان بارڈر پر درجن سے زائد دیہاتوں کا رابطہ پاکستان سے منقطع ہوگیا ہے

،موسمیاتی مرکز بلوچستان کے مطابق آئندہ چوبیس گھنٹوں کے دوران گوادر جیوانی، پسنی، کیچ (تربت)، آواران، نوکنڈی، دالبندین، پنجگور، خاران، واشک اور نوشکی میں آندھی اور گرج چمک کے ساتھ چند ایک مقامات پر بارشیں متوقع ہیں،تفصیلات کے مطابق مغربی ہواؤں کا بارش برسانے والا سسٹم بلوچستان میں داخل ہونے سے کوئٹہ ، گوادر، تربت، پسنی ، پنجگور ، نوشکی ، دالبندین ، مستونگ ،پنجگور،چمن، نوکنڈی، آواران، چاغی، خاران، اورماڑہ، لسبیلہ، خضدار، قلات، جھل مگسی، نصیر آباد، سبی، کوہلو ، ڈیرہ بگٹی، لورالائی، ہرنائی، زیارت، پشین، کاریزات، قلعہ سیف اللہ،موسیٰ خیل، شیرانی، ژوب، موسیٰ خیل اور بارکھان میں بھی بارش اورتیز آندھی اور گرج چمک کے ساتھ بدھ کو بارش کا سلسلہ وقفہ وقفہ سے جاری رہا جس کے باعث نشیبی علاقے زیر آب آگئیندی نالوں میں طغیانی اور بیشتر رابطہ سڑکیں بہہ گئیں ۔

ادھربلوچستان کے ساحلی شہر سی پیک کا دل گوادر کے مختلف علاقوں میں وقفے وقفے سے کل رات سے تیز بارش جاری ہے جس کے باعث شہر کے متعدد علاقے ڈوب گئے جس میں گوادر شہر کے علاوہ پسنی جیونی و سربندن بھی بارشوں سے شدید متاثر ہوکر رہ گئے۔ مکران کے ساحلی پٹی پر پیشکان، شتنگی، روبار، سربندن سمیت گوادر اور قرب و جوار کے علاقوں میں تیز ہواں کے ساتھ موسلادھار بارشوں نے نظام زندگی کو شدید متاثر کر دیا ہے۔ گوادر کے مختلف مقامات پر بارش کا پانی نشیبی علاقوں داخل ہو چکا ہے۔ شدید بارشوں سے گوادر کے مختلف علاقوں میں لوگوں کے رہائشی مکانات کو نقصان پہنچنے اور چار دیواریاں منہدم ہونے کی اطلاعات ہیں۔

شدید بارشوں کے سبب گوادر کے متعدد علاقوں میں متاثرین اونچے مقامات پر اپنے عزیز و اقارب اور رشتہ داروں کے گھروں میں پناہ لینے پر مجبور ہو گئے ہیں۔ جبکہ دوسری جانب حالیہ طوفانی بارشوں سے تباہی کے دہانے پر پہنچنے والے ساحلی شہر پسنی میں بھی بدھ کے روز وقفے وقفے سے تیز ہواں کے ساتھ موسلادھار بارشوں کا سلسلہ جاری رہا۔ پہلے سے ڈوبے ہوئے پسنی شہر اور گردونواح میں دوبارہ شدید بارشوں کی وجہ سے لوگوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی۔ شدید بارشوں سے ساحلی شہر پسنی میں ایک بار پھر نظام زندگی مفلوج ہوکر رہ گئی ہے۔تاہم شدید خراب موسمی صورتحال کی وجہ سے گوادر ضلع بھر میں سرکاری و نجی اسکولوں میں ایک دن کی چھٹی کا اعلان کر دیا گیا ہے شدید بارشوں کی وجہ سے بدھ کے روز ضلع بھر میں تعلیمی مراکز مکمل طور پر بند رہے، واضع رہے کہ گزشتہ مہینے موسلا دار و طوفانی بارشوں کی وجہ سے گوادر کو آفت زدہ قرار دیا گیا باوجود کے شہریوں کا اب تک کوئی پرسان حال نہیں جس نے شہری انتظامیہ کی کار کردگی کی قلعی کھول دی اور خاطر خواہ وسائل نہ ہونے سے سارے شہر کو نکاسی آب کے بدترین مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ، شہر میں سیوریج کے بوسیدہ نظام کے باعث متعدد مقامات پر گٹر ابل پڑے، برسات کے پانی میں سیوریج کا پانی بھی شامل ہو کر سڑکوں اور رہائشی علاقوں میں جمع ہو گیا،

متعلقہ اداروں کی جانب سے برسات سے قبل پیشگی انتظامات پر خاطر خواہ توجہ دکھائی نہیں دے رہا ضلع کیچ کے مختلف علاقوں میں شدید بارشیں، نہنگ ندی اور کیچ کور میں سیلابی ریلوں کی آمد، میرانی ڈیم اسپل وے سے دو فٹ پانی کا اخراج شروع، مختلف مقامات سے نقصانات کی غیر مصدقہ اطلاعات بھی موصول۔ تربت سمیت ضلع کیچ کے مختلف علاقوں میں بدھ کی رات 3 بجے سے بارش کا سلسلہ شروع ہوگیا جو پورا دن مسلسل جاری رہا، تربت شہر اور نواحی علاقوں میں مسلسل کئی گھنٹوں تک بوندا باندا کے باعث نشیبی علاقے زیر آب آگئے اور ندی نالوں میں طغیانی کی. کیفیت پیدا ہوئی۔ بارش کے اس نئے سلسلے میں مختلف مقامات پر کہیں ہلکی تو کہیں تیز برسنے کی اطلاعات ہیں۔ بدھ کی صبح 3 بجے بارش شروع ہوگئی اس کے ساتھ ہی ضلع کے متعدد علاقوں میں بجلی کی سپلائی معطل رہ گئی۔ تربت کے علاوہ کیچ میں بلیدہ، زامران، تمپ، مند اور دشت میں بھی وقفے وقفے سے پورا دن بارش برسنے کی اطلاعات ملی ہیں، بارش کے باعث کئی مقامات پر کچے مکانات گرنے، فصلوں کو نقصان پہنچنے اور سولر پلیٹ تباہ ہونے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں تاہم سرکاری سطح پر کسی قسم کے نقصان کی تصدیق نہیں کی گئی۔

مسلسل بارش کے سبب کیچ کور اور نہنگ ندی میں بڑے پیمانے پر سیلابی ریلوں کی آمد ہوئی اس کے باعث میرانی ڈیم میں پانی کی سطح بلند ہوگئی جب کہ اسپل وے پر بدھ کی شام 2 فٹ پانی کا اخراج شروع ہوا۔ پنجگور اور مضافاتی علاقوں میں گزشتہ رات سے شروع ہونے والی بارشوں سے نظام زندگی مفلوج ہوکر رہ گیا دن بھر جاری رہنے والی بارشوں سے لوگ گھروں میں محسور ہوکر رہ گئے کھڑی فصلات متاثر مختلف مقامات پر کچی دیواریں زمین ہوگئیں اور رہائشی مکانات کو بھی شدید نقصانات پہنچے ہیں بعض علاقوں میں ندی نالوں میں شدید طغیانی کے باعث کچے راستے بہہ گئے اور شہر میں بجلی کا بھی طویل بریک ڈاؤن رہا دریں آثنا پنجگور میں بارشوں سے پیدا ہونے والی صورتحال کے پیش نظر میونسپل کارپوریشن کے مئیر شکیل احمد قمبرانی نے میونسپل کارپوریشن کے عملے کی ایمرجنسی ڈیوٹی لگادیا ہے جو دن بھر مختلف علاقوں میں کھڑے پانی کی نکاسی میں مصروف دکھائی دیئے مئیر میونسپل کارپوریشن شکیل احمد قمبرانی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ میونسپل کارپوریشن کے ایریا میں عملہ کی ایمرجنسی ڈیوٹی لگادیا گیا ہے وہ بارش کے پانی کی نکاسی کرنے کے ساتھ ریسکیو کے کاموں میں بھی حصہ لیں گی چتکان غریب آباد میں متاثر گھر کا دورہ کرکے کارپوریشن کی ٹیم نے مجھے رپورٹ بھیج دیا جتنا ممکن ہوسکے گا متاثرہ مالک مکان کی مدد کی جائے گی ۔ نوکنڈی سمیت مضافاتی علاقوں میں بدھ کی رات سے گرج چمک کیساتھ موسلادھار بارش وقفے وقفے سے جاری ہے جس سے علاقہ پانی سے جل تھل ہو گیا ہے

گھروں کے چھتوں نے پانی کا ٹپکنا شروع کردیا میدانی علاقوں میں طوفانی بارشوں سے ندی نالوں میں طغیانی آنے سے نشیبی علاقے زیر اب آگئے جس سے پاک ایران ریلوے پٹڑی میں جا بجا شگاف پڑ گئے ہیں کوئٹہ تفتان بین الاقوامی شاہراہ پر طوفانی بارشوں سے پھسلن کی وجہ سے ٹریفک کا نظام متاثر رہی تاہم کہیں سے جانی مالی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔نوشکی میں گزشتہ 100 گھنٹوں سے افغانستان سے آنے والے سیلابی ریلے کی وجہ سے سڑک بہہ جانے سے پاک افغان بارڈر پر واقع ایک درجن سے زائد دیہاتوں کا رابطہ پاکستان سے منقطع ہوگیا ہے مذکورہ دیہاتوں میں صحت اور دیگر بنیادی سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے مذکورہ دیہاتوں کے باشندوں کو ایمرجنسی میں ضلعی ہیڈ کوارٹر نوشکی آنے کے لیے مشکلات اور دشواریوں کا سامنا ہے بارشوں کی وجہ سے افغانستان سے سیلابی پانی کی آمد کا سلسلہ جاری ہے مزید بارشوں سے پاک افغان بارڈر پر غذائی صورت حال مزید ابتر ہوسکتی ہے ایک درجن سے زائد دیہاتوں کے ہزاروں باشندے گزشتہ پانچ دنوں سے محصور ہوگئے ہیں۔چمن حالیہ بارشوں سے بارہ کلو میٹر دور واقع پچیس دیہات کو ملانے والا شاہراہ پانی میں بہہ جانے کے باعث بند ہوگیا

جس سے علاقے کے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے مین شاہراہ پر طوفانی بارش کے باعث مٹی کا تودہ گرنے سے رابطہ سڑک بند ہوگیا لیکن پی ڈی ایم اے و متعلقہ افیسروں کی جانب سے تاحال نہ کھولا جاسکا یہ گزرگاہ کلی امیر خان سوئی کاریز مردہ کاریز پرانا چمن انزرگی کاریز توزی کاریز سنزلہ کاریز ندا کاریز بوستان کاریز کلی حسن زئی لنڈی کاریز پڈو کاریز و دیگر گاوں کے رابطہ راستے بند ہوگئے اور متبادل روٹ استعمال کرنے پر سخت دشواریوں کا سامنا ہے حالیہ بارشوں سے شہر کے اکثر سڑکیں بھی ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوئے ہیں ۔موسمیاتی مرکز بلوچستان کے مطابق آئندہ چوبیس گھنٹوں کے دوران گوادر جیوانی، پسنی، کیچ (تربت)، آواران، چاغی (نوکنڈی، دالبندین)، پنجگور، خاران، واشک اور نوشکی میں آندھی اور گرج چمک کے ساتھ چند ایک مقامات پر بہت زیادہ بارشیں متوقع ہیں۔ آنیوالے 36 سے 48 گھنٹوں کے دوران تمام متعلقہ محکموں سے گزارش ہے کہ وہ اس دوران الرٹ رہیں۔بدھ کو گوادر، کیچ (تربت)، آواران، چاغی، خاران، پسنی، اورماڑہ، لسبیلہ، خضدار، قلات، نوشکی، جھل مگسی، نصیر آباد، سبی، کوہلو میں گرج چمک کے ساتھ ژالہ باری کا امکان ہے۔ ڈیرہ بگٹی، لورالائی، دالبندین، پنجگور، ہرنائی، کوئٹہ، زیارت، چمن، پشین، کاریزات، قلعہ سیف اللہ، مستونگ، شیرانی، ڑوب، موسیٰ خیل اور بارکھان میں بھی بارش کا امکان ہے۔جمعرات کو گوادر، کیچ (تربت)، آواران، چاغی، خاران، پسنی، اورماڑہ، لسبیلہ، خضدار، قلات، نوشکی، جھل مگسی، نصیر آباد، سبی، کوہلو، ڈیرہ میں تیز آندھی اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔

 

 

 

 

 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *