|

وقتِ اشاعت :   April 20 – 2024

کوئٹہ:بلوچستان کے مختلف علاقوں میں بارشوں نے تباہی مچادی،چمن میں سیلابی صورتحال پیدا ، چاغی میں 11 سو سے زائد مکانات ، سینکڑوں ذرعی علاقے زیر آب آگئے،پنجگور کے دیہی علاقوں میں بڑے پیمانے پر نقصانات درجنوں مکانات چاردیواریوں سمیت زرعی سولر بور تباہ فصلات ہوگئیں، تفصیلات کے مطابق چمن،قلعہ عبداللہ ،ہرنائی،کوئٹہ،دکی،چاغی،نوشکی،زیارت،ژوب، مستونگ، پشین،شیرانی ،کچھی اور ملحقہ علاقوں میں بارش و ژالہ باری کا سلسلہ جمعہ کے روز بھی جاری رہا پی ڈی ایم اے کے مطابق چمن میں بارشوں سے کچھ رابطہ سڑکیں بھی متاثر ہوئے ہیں اور ریلوے لائن بھی سیلابی پانی کی وجہ سے کچھ علاقوں میں متاثر ہوا ہے، پی ڈی ایم اے کی ہیوی مشینری چمن پہنچائی دی گئی ہے۔

پی ڈی ایم اے کی ٹیمیں اور انتظامیہ متاثرہ سڑکوں کی بحالی ہنگامی بنیادوں پر کام کر رہے ہیں ضلعی انتظامیہ چمن متاثرہ علاقوں میں ریسکیو و ریلیف آپریشن میں مصروف عمل ہے تاکہ متاثرہ لوگوں کو بروقت ریلیف پہنچایا جائیڈائریکٹر جنرل پی ڈی ایم اے جہانزیب خان پی ڈی ایم اے کے افسران کے ہمراہ چمن کے دورے پر ہیں اور صورتحال کا جائزہ لے رہے ہیں تاکہ بروقت ریسکیو و ریلیف متاثرہ لوگوں اور علاقوں تک پہنچایا جائے۔بارش کی وجہ سے کوئٹہ کے سریاب علاقے میں کچھ اربن فلڈنگ کی اطلاعات تھے پی ڈی ایم اے ریسکیو و میونسپل کارپوریشن کوئٹہ کی ٹیمیں متاثرہ علاقوں میں پہنچ کر سیلابی پانی کی نکاسی کے لیے کام کر رہے ہیں

مجموعی صورتحال و حالات زیر کنٹرول ہے۔ضلعی انتظامیہ و پی ڈی ایم اے اور سرکاری ادارے بارشوں و سیلاب سے پیدا ہونے والی صورتحال کی نگرانی کر رہے ہیں ضلعی انتظامیہ گوادر متاثرہ علاقوں میں امدادی کاموں ِنکاسی آب آپریشن میں مصروف عمل ہے پی ڈی ایم اے کی طرف سے متاثرہ علاقوں میں مزید امدادی سامان کے ترسیل کا سلسلہ جاری ہے تاکہ مشکل کی گھڑی میں متاثرین تک بروقت امدادی سامان پہنچ پائیں متوقع بار ش و سیلابی صورتحال کے پیش نظر پی ڈی ایم اے حکومت بلوچستان کی طرف سے تمام اضلاع کے انتظامیہ کو الرٹ رہنے کی ہدایت دی گئی ہے تاکہ کسی بھی ہنگامی حالت سے بروقت نمٹا جا سکیں اور ان کے خطرات کو کم کیا جا سکیں۔بارشوں کا یہ سلسلہ آنے والے جوبیس گھنٹوں میں صوبے کے شمالی اضلاع میں وقفے وقفے سے جاری رہے گی۔ شیرانی کے علاقے مانی خواہ، سرلکی، استشئی اور متصل علاقوں میں تیز آندھی اور گن گرج کے ساتھ موسلادھار طوفانی بارش اور ژالہ باری نے پورے علاقے کو لپیٹ میں لیا ہے۔

بارش کا سلسلہ تاحال جاری ہے۔ طوفانی بارش کی وجہ سے کچے مکانات منہدم ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ جب کہ تیز آندھی کی وجہ سے مختلف مقامات پر درخت گرنے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ علاقے کے رہائشیوں نے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ انتظامیہ فوری طور پر ایکشن لے کر متاثرہ علاقے کا دورہ کریں۔ذرائع کے مطابق گزشتہ روز چاغی کے مختلف علاقوں میں شدید طوفانی بارش نے ایک دفعہ پر متاثرین کے پریشانی میں مزید اضافہ کردیا چاغی میں 11 سو زائد مکانات اور سینکڑوں زرعی علاقہ زیر آب آگئے ہیں زمینداروں کے اربوں روپے فصلیں، ٹیوب ویل پانی میں ڈوب گئے متاثرین اب تک امداد کے منتظر ہیں محکمہ حیوانات، ذراعت، اور لیویز انتظامیہ متاثرہ علاقوں میں سروے کا کام جاری رکھا ہوا ہے ادھر پاک ایران سرحدی شہر تفتان میر جاوا میں طوفانی بارش کے بعد ایرانی سرحدی نالوں کے پانی تفتان بارڈر کے ایرانی اور پاکستانی گیٹس کو پار کرتے ہوئے داخل ہوگیا

کئی گھنٹے پاک ایران گیٹس سے رابطہ منقطع رہا اور بارڈری گیٹس بھی متاثر رہے امپورٹ اور ایکسپورٹ کی گاڑیاں بھی متاثر رہے بروز جمعہ ضلع کے مختلف علاقوں میں موسم ابر آلود رہا تاہم ضلع بھر میں موسلادھار بارشوں سے ابتک تک اطلاعات کے مطابق سینکڑوں مال مویشیاں اور دو افراد جان بحق ہوئے ہیں متعدد پکی سڑکیں سیلابی ریلے میں بہہ گئے سیلابی پانی آنے کی وجہ سے زمینی رابطہ بھی منقطع رہا اور پاک ایران ریل سروس چھٹے روز سے معطل ہے۔ پنجگور میں حالیہ طوفانی بارشوں سے متاثرہ افراد بے سروسامانی کے ساتھ زندگی بسر کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں ضلع کونسل پنجگور دہی علاقوں میں بحالی کے کاموں میں کہیں بھی نظر نہیں آرہا ہے اور نا تاحال اتنے بڑے پیمانے پر نقصانات پر اسکی طرف سے کوئی پالیسی بیاں سامنے ہے کچے راستے سفر کے قابل نہیں رہے

جگہ جگہ بڑے گڑھوں اور پانی کے انجماد سے راستوں پر سفر دشوار ہوچکا ہے حالیہ طوفانی بارشوں سے زمینداروں کے سولر سسٹم بھی طوفانی ہواں کی لپیٹ میں آکر ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوئے ہیں بعض مقامات پر زمینداروں کے ٹیوب ویلوں کے بور بھی ڈہہ گئے ہیں اور فصلات کو ژالہ باری نے شدید نقصان پہنچایا پنجگور کے دہی علاقوں کے متاثرہ زمینداروں اور عوامی حلقوں نے صوبائی حکومت سے اپیل کی کہ وہ حالیہ طوفانی بارشوں کے متاثرین کی مالی مدد کرکے نقصانات کا ازالہ کرائے انہوں نے کہا کہ ضلع کونسل کو چاہیے تھا کہ وہ نقصانات کا جائزہ لینے اور کچے سڑکوں کی گریڈنگ اور بحالی کے لئے فوری اقدامات اٹھاتا مگر تاحال ضلع کونسل کی طرف سے کوئی ریلیف اور بحالی کے کام نظر نہیں آتے جسکی وجہ سے عوام کو شدید پریشانی و مشکلات کا سامنا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *