سابق چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے کہا ہے کہ پاکستان کو اشیاء سپلائر 4 کمپنیوں پر امریکی پابندی کی مذمت کرتے ہیں۔
ایک بیان میں رضا ربانی نے کہا کہ امریکا کا پابندی کا اقدام سیاسی مقاصد کے لیے ہے مسترد کرتے ہیں، امریکا کا اقدام امتیازی ہے اور دہرا معیار ظاہر کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایٹمی عدم پھیلاؤ پر سختی سے کنٹرول کا دعویٰ مذاق ہے، بعض ممالک کے لیے فوجی ٹیکنالوجیز کے لائسنس کی شرائط ختم کر دی گئی ہیں۔
رضا ربانی کا کہنا ہے کہ پاکستان کے ساتھ معاملے کے کوئی ثبوت شیئر نہیں کیے گئے، ایسے اقدامات ایٹمی عدم پھیلاؤ اور علاقائی امن و سلامتی کو کمزور کرتے ہیں۔
پیپلز پارٹی کے رہنما نے کہا کہ پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع کو اس پر اعتماد میں لیا جائے کہ پابندیوں کے کیا نتائج اور انہیں کم کرنے کے کیا اقدامات کیے جائیں گے۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ کمیٹوں کو یہ بھی بتایا جائے کہ اتنی خفیہ معلومات امریکا تک کیسے پہنچیں۔