|

وقتِ اشاعت :   April 23 – 2024

تربت:  بی بی ایس او پجار تربت ذون کے ترجمان نے کہا ہے کہ ڈی بلوچ دھرنے اور ایم 8 شاہراہ پر شاپک دھرنے کی بھرپور حمایت کرتے ہیں اور نعیم رحمت اور عزیر بلوچ کی فِل فور رہائی کا مطالبہ کرتے ہیں

اور ریاستی اداروں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اپنی ماروائے قانون اقدامات سے باز آجائیں ورنہ شدید ترین ردِ عمل دینگے۔ ترجمان نے کہا کہ بی ایس او پچّار تْربت زون شاپک میں جاری نعیم رحمت اور ڈی بلوچ کے مقام پر عزیر بلوچ کے لواحقین کے دھرنے کی بھرپور حمایت کرتی ہے اور ریاستی اداروں سے مطالبہ کرتی ہے

کہ وہ اپنی ماروائے قانون اقدامات سے باز آجائے ورنہ انتہائی سنگین نتائج کا سامنا ہوگا۔ اْن کا کہنا تھا کہ ریاستی ادارے اپنی غیر قانونی رویوں سے ایک ایسا طوفان برپا کررہے ہیں جو اْس کے وجود کو نقصان پہنچا سکتا ہے، حالیہ دنوں میں بلیدہ کے رہائشی عزیر بلوچ اور تربت یونیورسٹی کے طالبعلم نعیم رحمت کو دو سال پہلے جبری گمشدگی کا شکار بنایا گیا تھا جو شاپک کا رہائشی ہے

ان کو غیر قانونی طورپر گرفتار کر کے لاپتہ کرنا ریاست کی بلوچ دشمن پالیسیوں کا حصہ ہے۔

ایک طرف جبری گْمشدگی کے خلاف پورا بلوچستان سراپا احتجاج ہے اور دوسری طرف ریاستی ادارے جبری گمشدگیوں میں مزید تیزی لانے میں مصروفِ عمل ہیں جو ریاست کی بلوچ دْشمنی کا واضح ثبوت ہے۔ ریاست اور ریاستی ادارے یہ یقین کرلیں کہ بلوچ کبھی خاموشی سے ظْلم نہیں سہے گا،

اگر ریاستی ادارے اپنی بلوچ دشمنی سے باز نہیں آتے تو اْنہیں بلوچ قوم کی طرف سے شدید ترین ردِ عمل کا سامنا کرنا ہوگا۔ بی ایس او پجار ریاست اور اْس کے اداروں سے مطالبہ کرتی ہے نعیم رحمت، عزیر بلوچ سمیت تمام لاپتہ افراد کو پوری طور پر رہا کر دے، بصورت دیگر بی ایس او پجار بلوچ عوام کے ساتھ مل کر انتہائی سنگین ردِ عمل کا مْظاہرہ کریگی۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *