|

وقتِ اشاعت :   April 24 – 2024

کوئٹہ : چیف جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ جسٹس ہاشم خان کاکڑ نے کہا ہے کہ ہم بار کو ساتھ لیکر چلتے ہوئے وکلاء اور سائلین کے مسائل کے حل کو یقینی بناتے ہوئے انصاف فراہم کریں گے جو آئین کے تقاضے ہیں

ان کو پورا کرتے ہوئے آگے بڑھیں گے اور کیسز کو جلد از جلد نمٹانے کے لئے وکلاء بھی اپنا کردار ادا کریں تاکہ لوگوں کا وقت ضائع نہ ہو ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوئٹہ بار ایسوسی ایشن کی جانب سے چیف جسٹس ہاشم کاکڑ کی تعیناتی اور ریٹائرڈ ہونے والے جسٹس نذیر لانگو کے اعزاز میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر صدر کوئٹہ بار ایسوسی ایشن قاری رحمت نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نئے چیف جسٹس ہاشم کاکڑ وائس چیئرمین بلوچستان بار رہ چکے ہیںجنہیں خوش آمدید کہتے ہیں نئے چیف جسٹس کے ہر فیصلے کا خیر مقدم کرینگے وہ ایک طاقتور چیف جسٹس ہیں امید ہے کہ نئے چیف جسٹس وکلاء کو بھی ساتھ لے کر چلیں گے وکلاء کے بہت سارے مسائل میں سے ایک پارکنگ کا بھی مسئلہ ہے۔

چیف جسٹس بلوچستان ہاشم کاکڑ نے کہا ہے کہ بار کو میں ماں سمجھتا ہوں۔بار سے ہی ججز نکلتے ہیںخاتون وکیل مرد وکیل کے برابر ہے۔مجھے جونیئر وکیل سب سے زیادہ عزیز ہیں مجھے ایک جج نے کہا تھا کہ آپ جاکر ریڑھی لگائیں ہمارے صوبے کے وکلاء دیگر صوبے کے وکلاء سے بہتر ہیں تعطل کا شکار ہونے والے کیسز سے وکلاء کا نقصان ہوتا ہے تعطل کا شکار کیسز کو جلد نمٹایا جائے گا ہمارے بچوں کی مسخ شدہ لاشیں ملتی ہیں اور صوبے کے نوجوان لاپتہ ہوتے ہیں اور ان کے خاندان کو ان کا علم تک نہیں ہوتا غیرت کے نام پر بے گناہ لوگوں کو مارا جاتا تھا میں مسائل پر خاموش نہیں رہونگا منگوچر کے علاقے میں سڑک کنارے بلاوجہ عمارتیں قائم کی گئی جس پر 2ارب روپے ضائع کئے گئے

میں وطن کے مسائل کے حل کیلئے کبھی بھی غفلت کا مرتکب نہیں ہونگا مجھ سے ججز کا حساب کیا جائے نہ کہ نواز شریف یا شہباز شریف کا حساب لیا جائے ہمارا عہدہ وکلاء کی دی گئی ذمہ داری ہے انہیں احسن طریقے سے انجام دینگے وکلاء کیلئے جدید طرز پر ریسرچ سینٹر قائم کیا جائے گاوزیر اعلیٰ سے جوڈیشل اکیڈمی بنانے سے متعلق بات ہوئی ہے وکلاء کے تمام مسائل حل کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *