سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری بڑی مشکل میں پھنس گئے، پولیس نے استحکام پاکستان پارٹی کے رہنما کو 9 مئی کے اہم مقدمات میں شامل تفتیش کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
فواد چوہدری کے خلاف لاہور میں درج 15 مقدمات میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے کہ پولیس نے سابق وفاقی وزیر کو 9 مئی کے اہم مقدمات میں شامل تفتیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ مقدمات کی تفتیش کے دوران گرفتار ملزمان کے بیانات کی روشنی میں فواد چوہدری کو شامل تفشیش کیا جائے گا، ملزمان کے بیانات میں فواد چوہدری کے واقعات میں ملوث ہونے کے شواہد ملے، انہوں نے تمام مقدمات میں عبوری ضمانت کروا رکھی ہے۔
پولیس کے مطابق تحریک انصاف کے رہنماء کچھ مقدمات میں شامل تفتیش نہیں ہوئے، فواد چوہدری کو تھانہ سرور میں درج مقدمہ 97/23 ، ماڈل ٹاؤن میں درج مقدمہ 366/23 اور مقدمہ 103/23 میں بھی شامل تفتیش کیا جائے گا ۔
پولیس حکام کے مطابق فواد چوہدری کے خلاف درج مقدمات اور تفتیش کی تفصیلات کا ازسرنو جائزہ لیا گیا ۔
دوسری جانب لاہورہائیکورٹ نے سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کی 9 مئی سمیت 36 مقدمات میں منظور حفاظتی ضمانتوں میں توسیع کردی۔
لاہور ہائیکورٹ کی جسٹس عالیہ نیلم اور جسٹس فاروق حیدر پر مشتمل دو رکنی بینچ نے کیس پر سماعت کی جبکہ فواد چوہدری اپنی اہلیہ حبا فواد کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔
فواد چوہدری کے وکلاء نے مؤقف اختیار کیا کہ لاہور ہائیکورٹ نے فواد چوہدری کی 36 مقدمات میں حفاظتی ضمانت منظور کر رکھی ہے، عدالت تمام مقدمات میں حفاظتی ضمانتوں کی توسیع کا حکم دے۔
جسٹس عالیہ نیلم نے ریمارکس دیے کہ چیف جسٹس کی جانب سے فواد چوہدری کی ویڈیو لنک سے متعلق درخواست کے فیصلے کے بعد حفاظتی ضمانت کی 7 دن کی مدت شروع ہوگی۔
لاہور ہائیکورٹ نے فواد چوہدری کی 9 مئی سمیت 36 مقدمات میں منظور حفاظتی ضمانتوں میں توسیع کردی۔
ادھر اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کے خلاف درج مقدمات کی درست فہرست پیش نہ کرنے پر سیکرٹری داخلہ سمیت دیگر فریقین کو توہین عدالت کی درخواست پر نوٹسز جاری کر تے ہوئے جواب طلب کر لیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامرفاروق نے سیکرٹری داخلہ اور دیگر کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر سماعت کی۔
فوادچوہدری کی جانب سے قیصر امام پیش ہوئے اور مؤقف اختیار کیا کہ سیکرٹری داخلہ نے فواد چوہدری کے خلاف 26 مقدمات کی فہرست عدالت میں پیش کی، لاہور ہائیکورٹ میں پنجاب پولیس نے 10مزید مقدمات بتائے جو اسلام آباد ہائیکورٹ میں ظاہر نہیں کیے گئے، مکمل معلومات فراہم نہ کرکے اسلام آباد ہائیکورٹ کے ساتھ فراڈ کیا گیا۔
فوادچوہدری نے استدعا کی کہ عدالت کو گمراہ کرنے پرفریقین کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔
عدالت نے سیکرٹری داخلہ سمیت دیگر کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی جبکہ آئندہ تاریخ سماعت رجسٹرار آفس کی جانب سے بعد میں مقرر کی جائے گی۔